یوکرین کو دفاع کا حق ہے، امریکہ کا 30 کروڑ ڈالر کے سکیورٹی پیکیج کا اعلان

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –1  JUNE

واشنگٹن، یکم جون: امریکہ کے محکمہ دفاع پینٹاگان نے یوکرین کے لیے جنگی سامان پر مشتمل سکیورٹی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد جنگ زدہ ملک کی سکیورٹی اور دفاعی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔جمعرات کو امریکہ کے محکمہ دفاع کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ یہ اگست 2021 سے اب تک جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے 39واں سیورٹی پیکج ہے۔امریکی سکیورٹی پیکیج کے ذریعے یوکرین کی جنگی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ سکیورٹی پیکج میں یوکرین کے دفاعی فضائی نظام کی صلاحیت بڑھانے کے حوالے سے اہم سامان شامل ہے تاکہ اس کی بدولت وہاں کے فوجیوں، عام شہریوں اور اہم مقامات کو روسی حملوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔اس پیکیج میں گولہ باردو، ٹینک شکن اسلحے سمیت کروڑوں کی تعداد میں چھوٹی بڑی گولیاں بھی شامل ہیں۔محکمہ دفاع کی جانب سے متذکرہ پیکیج کی مالیت 30 کروڑ ڈالر بتائی گئی ہے۔امریکہ کا کہنا ہے کہ جنگی سامان پر مشتمل امداد دینے کا مقصد یوکرین کو اپنے خودمختار علاقوں کے دفاع میں تحفظ فراہم کرنا ہے۔ امریکہ کی جانب سے سکیورٹی پیکج ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب یوکرین میں جنگ کی صورت حال کافی گھمبیر ہو چکی ہے جبکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یوکرین موسم بہار میں بڑی جوابی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔خیال رہے کہ کچھ روز پیشتر ماسکو پر ڈرونز کے ذریعے حملہ کیا گیا تھا جو یوکرین شہر باخموت پر روس کے قبضے کے بعد سے ایک بڑی کارروائی تھی۔ڈرون حملوں کے بعد روس کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ اس کی جانب سے پانچ ڈرونز کو نشانہ بناتے ہوئے گرایا گیا جبکہ باقی تین کے نظام کو جام کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے وہ اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکے۔روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ڈرون حملے کو ’کیئف کا دہشتگردانہ اقدام‘ قرار دیا ہے۔ایک برس سے زائد عرصے سے جاری لڑائی میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگ مارے جا چکے ہیں۔امریکہ محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ڈرون حملوں کا یوکرین کو دیے جانے والے امدادی پیکیج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ پوری طرح یوکرین کی مدد کے لیے پرعزم ہے تاکہ وہ اپنی اور اپنے عوام کا تحفظ کرے جبکہ یوکرین نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جنگی سامان روس کے اندر استمعال نہیں کیا جائے گا۔امریکہ کی جانب سے دیے جانے والے امدادی پیکیج میں سٹرنگر میزائلز، میزائلز کی بیٹریز، ان گائیڈڈ زونی ایئرکرافٹ راکٹس، اندھیرے میں دیکھ سکنے والے چشموں اور تین کروڑ گولیوں پر مشتمل ہے۔خیال رہے کہ پچھلے برس روس نے 24 فروری کو پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے مسلسل لڑائی جاری ہے۔ یوکرین کو امریکہ، یورپی یونین اور دوسرے مغربی ممالک کی حمایت حاصل ہے اور ان کی جانب سے اس کی مدد بھی کی جا رہی ہے۔اسی طرح روس پر امریکہ اور یورپی یونین کے علاوہ کئی دیگر ممالک نے بھی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔