مودی جی نے 35 فیصد پسماندہ اور انتہائی پسماندہ ایم پیز کو وزیر بنایا: امیت شاہ

تاثیر،۲۲       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

رانچی: لوک سبھا انتخابات کے جوش و خروش کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر امیت شاہ عوامی جلسے اور روڈ شو کر رہے ہیں۔ شاہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے اور نریندر مودی کو تیسری بار ملک کا وزیر اعظم بنانے کے لیے پوری تیاریوں کے ساتھ میدان میں اترے ہیں۔ اس سلسلے میں امت شاہ نے بہار کے کٹیہار میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے کہا، ‘بی جے پی نے انتہائی پسماندہ سماج کے نریندر مودی جی کو وزیر اعظم بنایا، مودی جی نے 35 فیصد پسماندہ اور انتہائی پسماندہ ایم پیز کو وزیر بنایا ہے۔ وزیر اعظم بننے کے بعد مودی نے او بی سی کمیشن کو آئینی شناخت دلانے کا کام کیا۔ مرکز نے تمام داخلوں میں او بی سی کمیونٹی کو 27 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔ وہیں ایک طرف کانگریس پارٹی تھی۔ جنہوں نے برسوں سے او بی سی (دیگر پسماندہ طبقے) کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ اس نے کاکا کالیلکر رپورٹ کو دبا دیا۔ منڈل کمیشن کی رپورٹ کو دبا کر رکھا۔” یہ تو سب جانتے ہیں کہ وزیر اعظم بننے کے بعد سے نریندر مودی نے ملک میں اقربا پروری، ذات پرستی اور خوشامد کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ ایک طرف کانگریس پارٹی اور اس کے ساتھی لالو یادو ‘غریبی ہٹاؤ’ کا نعرہ لگاتے رہتے ہیں۔ لیکن اس سب کے باوجود غربت کبھی ختم نہ ہو سکی۔ وہیں، پچھلے 10 سالوں میں، وزیر اعظم نریندر نے ملک کے 80 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو ہر ماہ پانچ کلو مفت اناج فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔ ایک طرف تو مودی حکومت نے خواتین کو بیت الخلاء اور اجولا اسکیم فراہم کرکے ضروری سہولیات سے مالا مال کیا ہے اور دوسری طرف نوجوانوں کے لیے بہتر تعلیمی ماحول پیدا کیا ہے۔ مودی حکومت غریبوں کی زندگی میں جو تبدیلیاں لائی ہے۔ ایسا پہلے کبھی ممکن نہیں تھا۔