تاثیر ۲۰ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ماسکو، 20 اگست: روس پر یوکرین کے تازہ حملوں کے درمیان روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے ایک اور شہر ڈونیٹسک علاقے میں جالیجنے ٹاون پر قبضہ کر لیا ہے۔ روس کی وزارت دفاع نے پیر کو کہا کہ اس کی سکیورٹی فورسز نے مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک علاقے میں جالیجنے شہر پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی روس ڈونیٹسک علاقے میں ہی ٹوریسک اور پوکرووسک کی طرف آگے بڑھ رہا ہے۔ وہیں یوکرین نے پیر کو کرسک میں دریائے سیام پر بنائے گئے تیسرے پل کو تباہ کر دیا ہے۔
دوسری جانب روس کے کرسک علاقے کے بڑے حصے کو کنٹرول کر چکی یوکرین کی فوج بھی اپنی پوزیشن مضبوط کرنے میں مصروف ہے۔ اس نے پیر کو یہاں ایک اور پل کو تباہ کر دیا ہے۔ روس جالیجنے کو اپنے سوویت دور کے نام آرٹیومووو سے پکارتا ہے۔ اسے کان کنی شہر کے طور پر جانا جاتا ہے۔
یہ ڈان باس کے علاقے میں طویل عرصے سے یوکرائنی افواج کی کارروائیوں کا مرکز بنا ہوا تھا۔ جنگ سے پہلے جالیجنے کی آبادی پانچ ہزار تھی جب کہ ٹوریسک میں تیس ہزار لوگ رہائش پذیر تھے۔ وہیں یوکرین کے مقامی حکام نے پیر کو پوکرووسک شہر کے شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ یہاں 53 ہزار لوگ رہتے ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ روسی فوج بہت جلد یہاں پہنچ سکتی ہے۔
دوسری جانب جرمنی کے ذریعہ یوکرین کو اپنی بجٹ مجبوریوں کا حوالہ دیتے ہوئے امداد روکنے کے بعد پیر کو یورپی شیئر میں کمی ہوئی۔ میڈیا کے حوالے سے ہفتہ کو کہا گیا تھا کہ جرمنی کی وزارت خزانہ نے یوکرین کو فوجی امداد کی منظوری نہیں دی ہے۔ روس نے تفتیش کاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ یوکرین نے پیر کو کرسک میں دریائے سیام پر تیسرا پل تباہ کر دیا ہے۔ اس علاقے میں دو ہفتے قبل یوکرین کی افواج نے دراندازی کی تھی۔ ایک روز قبل بھی ایک پل کو تباہ کیا تھا۔ وہیں روس نے کہا ہے کہ کرسک میں یوکرین کے حملے کا مطلب ہے کہ وہ صرف امن کی تجاویز دے رہا ہے، وہ امن مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے۔