تاثیر ۱۲ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
وقف ترمیمی بل اور موجودہ سیاست پر ہوئی طویل گفتگو
پٹنہ ( پریس ریلیز) شرعی اور فلاحی ادارہ الحمد ٹرسٹ کے سرپرست اشفاق رحمن اور امارت شرعیہ کے امیر شریعت مولانا احمد فیصل رحمانی کے مابین جمعرات کو ایک اہم ملاقات ہوئ ۔قریب ایک گھنٹہ تک چلی ملاقات میں وقف ترمیمی بل اور موجودہ سیاسی صورت حال پر دونوں رہنماؤں (مذہبی اور سیاسی)کے مابین سنجیدہ گفتگو ہوئی اور جمہوری سیٹ اپ کے ساتھ ایک مضبوط سیاسی قوت بننے پر اتفاق رائے بنی ۔معلوم ہو کہ امارت شرعیہ نے 15 ستمبر کو باپو سبھاگار میں وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک کانفرنس بلائ ہے -اشفاق رحمن نے امارت شرعیہ کی اس مہم اور پہل کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل رحمانی صاحب کی رہنمائی میں امارت شرعیہ بہتر کام کر رہی ہے۔امارت کا مسلمانوں میں ایک عزت و وقار ہے-اس کو برقرار رکھنا امارت شرعیہ کے ذمہ داران اور قوم دونوں کی ہے ۔
احمد فیصل رحمانی نے کہا کہ ملک میں بہت ساری سیاسی قوتیں ہیں۔ جن سے بات چیت کی جا سکتی ہے ۔امارت شرعیہ ہمیشہ مرکزی کردار نبھاتی رہی ہے ۔امارت کے دروازے سبھی کے لئے کھلے ہیں ۔امیر کی اطاعت ضروری ہے ۔بغیر امیر کے قوم کا کوئ تصور نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اشفاق رحمٰن نے کہا آج مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ہمیں ایوانوں میں انہیں بھیجنے کی کوشش کرنی چاہئے جن کے منہ میں زبان ہو ۔ گونگے ایم پی اور ایم ایل اے بن بھی گئے تو اس سے نہ سماج کا بھلا ہوگا اور نہ ہی قوم کا فلاح ہوگا ۔ہمارے زیادہ تر نمائندے آج گونگے ہیں ۔ملت کے ایشو پر ان کے حلق سے آواز نہیں نکلتی ۔ایوانوں میں گھٹتی نمائندگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور ایک حکمت عملی بنا کر سبھی جماعتوں میں آبادی کے تناسب سے امیدواری حاصل کرنے اور انہیں جیتا کر ایوانوں میں بھیجنے پر بھی رائے بنی – بحث کے مرکز پرشانت کشور اور جن سوراج پارٹی بھی رہی ۔ اشفاق رحمن نے کہا کہ اپنی شناخت اور اپنی لیڈرشپ کو کسی کو بھی کھونی نہیں چاہئے ۔ الحمد نے عوام سےامارت شرعیہ کی اوقاف تحفظ کانفرنس میں بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل کی ہے۔ اس موقع پرامارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا شبلی القاسمی بھی موجود تھے۔