تاثیر ۲۰ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
عام آدمی پارٹی کل 22 ستمبر کو صبح 11 بجے جنتر منتر پر جنتا کی عدالت کا انعقاد کرے گی۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال عوام کی عدالت میں اپنے خیالات پیش کریں گے۔ اروند کیجریوال نے 17 ستمبر کو دہلی کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے اروند کیجریجریوال نے کہا تھا کہ وہ وزیراعلیٰ کی کرسی پر تبھی بیٹھیں گے جب عوام انہیں ایمانداری کا سرٹیفکیٹ دیں گے۔ وہ دہلی کے لوگوں کے حکم کے بعد ہی وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھیں گے۔دوسری طرف عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی مارلینا آج 21 ستمبر کو دہلی کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے والی ہیں ۔ آتشی کانگریس لیڈر شیلا دکشت اور بی جے پی رہنما سشما سوراج کے بعد دہلی کی تیسری خاتون وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ اروند کیجریوال کے باضابطہ طور پر وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد پارٹی نے ان کی جانشینی کے لیے آتشی کا ہی نام تجویز کیا تھا۔ پھر انھوں نے ایل جی کے سامنے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ آتشی پارٹی کی بقیہ مدت کے لیے حکومت کی قیادت کریں گے۔ جانکاروں کا کہنا ہے کہ آتشی کی حلف برداری کی تقریب راج بھون میں منعقد ہو گی ۔حلف برداری کی تقریب بالکل سادہ ہو گی۔ایل جی سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق لفٹیننٹ گورنر وہ کے سکسینہ کے ذریعہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو بھیجے گئے ایک سرکاری نوٹ میںدہلی کے وزیر اعلی کے طور پر آتشی کی حلف برداری کی تاریخ 21 ستمبر کی تجویز کی گئی تھی۔ آتشی کابینہ میں کیجریوال حکومت کے چاروں وزراء کو دوبارہ وزارتی عہدے دیئے جا رہے ہیں۔ کابینہ میں اب بھی ایک جگہ خالی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حلف برداری سے قبل اس عہدے کے لئے بھی نام سامنے آ سکتا ہے۔ آتشی کی قیادت میں بننے والی نئی حکومت میں گوپال رائے، کیلاش گہلوت، سوربھ بھردواج اور عمران حسین وزیر ہوں گے۔ چاروں وزراء بھی کیجریوال کابینہ کا حصہ رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی سلطان پوری کے ایم ایل اے مکیش اہلوت ان کی کابینہ میں نیا چہرہ ہوں گے۔ مکیش، جو پہلی بار ایم ایل اے بنے ہیں، حکومت میں درج فہرست ذاتوں کی نمائندگی کریں گے۔ کیجریوال کابینہ میں شامل راج کمار آنند کا تعلق اسی زمرے سے تھا۔
جمعرات کو پارٹی نے اپنے ساتھی وزراء کے ناموں کا انکشاف کیا تھا۔ دہلی کی نئی کابینہ میں شامل وزراء کے ناموں سے یہ بھی واضح ہو گیا کہ عام آدمی پارٹی سب کو کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کرے گی۔ دراصل دہلی اسمبلی کے انتخابات اگلے چھ ماہ کے اندر ہونے والے ہیں۔ حالانکہ عام پارٹی نے مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی نومبر میں دہلی کے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن ایسا ہونے کی امید بہت کم ہے۔ ویسے پارٹی نے دہلی کی نئی کابینہ کی تشکیل میں سماجی تانے بانے کا خیال رکھا ہے۔ آتشی کی کابینہ میں برہمن، جاٹ، راجپوت،مسلمان، او بی سی اور ایس سی زمروں کے لوگوں کو جگہ دے کر انتخابی تانے بانے کو مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ سندیپ کمار، راجندر پال گوتم اور راج کمار آنند کے بعد دہلی کابینہ میں کوئی دلت اور او بی سی چہرہ نہیں تھا۔ پارٹی نے سلطان پور ماجرا کے ایم ایل اے مکیش اہلوت کو بھی کابینہ میں جگہ دے کر ان کا خلا پُر کیا ہے۔ جہاں تک ویشیہ برادری کا تعلق ہے، اروند کیجریوال خود عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر ہیں، جو پارٹی میں سب سے زیادہ طاقتور عہدہ ہے۔ اس کے علاوہ ویشیہ برادری کے لوگ تنظیم میں اہم عہدوں پر فائز ہیں۔سلطان پور ماجرا کے ایم ایل اے مکیش اہلوت خود کو بزنس مین مانتے ہیں۔ سال 2020 میں انھوں نے پہلی بار سلطان پور ماجرا سیٹ سے پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ پارٹی کے، دلت برادری کے کئی سینئر لیڈروں کو نظرانداز کرتے ہوئے انہیں آتشی کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پارٹی ایم ایل اے مکیش اہلوت کو شمال مغربی دہلی سے ایک اہم دلت چہرہ سمجھا جاتا ہے۔ باقی تمام وزراء وہی ہیں جنہیں اروند کیجریوال کی کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔
دہلی کی نئی وزیر اعلیٰ آتشی نے، اروند کیجریوال کی جانب سے اپنا جانشین قرار دینے کے بعد کہا تھا، ’’دہلی کے لوگو، میں صرف ایک ہی مقصد کے ساتھ چند ماہ تک وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کریں گے۔ جب تک میں ہوں ہمیں اروند کی ضرورت ہے۔ اس بڑی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے میں دہلی کے لوگوں کی حفاظت کرنے اور اروند کیجریوال کی رہنمائی میں حکومت چلانے کی کوشش کروں گا۔‘‘ آتشی نے دہلی کے لوگوں سے یہ بھی کہا تھا، ’’آج میں دہلی کے لوگوں کو بتانا چاہتی ہوں کہ اگلے سال جب فروری میں انتخابات ہوں گے، عام آدمی پارٹی کی حکومت بنائیں اور اروند کیجریوال کو وزیر اعلیٰ بنائیں، تب ہی 24 گھنٹے بجلی اور سستی ہوگی۔ آنے والے ان چار پانچ مہینوں میں، جب تک میرے پاس وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری ہے، میں دہلی کے لوگوں کی حفاظت کی پوری کوشش کروں گی۔ واضح ہو کہ کالکاجی حلقہ سےمنتخب ایم ایل اے آتشی وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد 70 رکنی دہلی اسمبلی میں اپنی حکومت کی اکثریت ثابت کریں گی۔ حکومت نے اس کے لئے 26-27 ستمبر کو اسمبلی اجلاس بلایا ہے۔ اسمبلی کی مدت اگلے سال 23 فروری کو ختم ہو جائے گی۔ فروری کے اوائل میں انتخابات ہونے کا بھی امکان ہے۔ تب تک آتشی ہی وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری سنبھالیں گی۔مگر ابھی صورتحال یہ ہے کہ دہلی کی وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لینے سے پہلے ہی انھوں نے بی جے پی کے خلاف سخت رویہ اپنانا شروع کر دیا ہے۔ آتشی نے جمعہ کو اتر پردیش میں بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا اس سے بچنے کے لیے دہلی والوں کو اروند کیجریوال کو ہی دہلی کا وزیر اعلیٰ بنانا چاہیے۔‘‘ مانا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے بھی آتشی ایک کامیاب رہنما ثابت ہونگی۔
**************