تاثیر ۱۸ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
جشن میلاد النبی ؐ اور قرآن کریم کے مسابقات قرآنی کے ۲۵ ویں کل ہند مقابلے کی اختتامی تقریب نئی دہلی کے انڈیا اسلامک کچرل سینٹر میں منعقد ہوئی۔
نئی دہلی18 ستمبر۔انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر نئی دہلی میں ایران کلچرہاؤس نئی دہلی،سفارت خانہ عراق کے باہمی تعاون سے ۲۵ ویں سہ روزہ کل ہند مسابقات قرآنی کی اختتامی تقریب بمناست عید میلاد النبی ؐکا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں ہندوستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ایراج الٰہی ، نئی دہلی ،کلچرل کاؤنسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر ، ہندستا ن میں عراقی سفارت کے سفیر ڈاکٹر نذر مرجان محمد ، سابق وزیر سلمان خورشید ،سراج الدین قریشی ،پروفیسر اخترا لواسع ،ڈاکٹر وجاہت اللہ، ڈاکٹر سید فاروق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد عسکری ، کے علاوہ علما ء ودانشوران نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔
مسابقہ کی اختتامیہ تقریب کا آغاز زمرہ قرائت میں اول مقام حاصل کرنے والے قاری عثمان غنی کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔
نئی دہلی میں واقع ایران کلچرہاؤس کے کلچرل کاؤنسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر نے تمام حاضرین کو خوش آمدید کہتے ہوئے قرآن کریم اور پیغمبر اسلام ؐ کی رحمت الٰہی کو دو واضح مثالیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم مومنوں کے لئے خدا کی خاص رحمت ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر ایک کے لئے رحمت عالم ہیں۔انہوں نے ایک اور حصے میں اس بات پر زور دیا کہ ہم سب قرآن کے سائے میں اورپیغمبر کے نام پر جمع ہوئے ہیں اور ہفتہ وحدت میں اتحاد بین المسلمین کاپیغام دیتے ہیں۔ ڈاکٹر فرید نے عراقی سفارت خانے اور انڈیا اسلامک سینٹر کے باہمی اشتراک پر مزید شکریہ اداکیا اور قرآن پاک کی تلاوت اور حفظ کے ۲۵ ویں مسابقہ کی ایک مختصر رپورٹ بھی پیش کی۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طورپر ۲۰۰ سے زائد افراد نے مسابقہ قرآن کریم کے تین حصوں ، حفظ قرآن کریم، ترتیل اور تفسیر میں حصہ لیا۔ جن میں سے ۱۲۳ افراد مسابقہ حفظ وقرائت کے لئے منتخب کیا گیا ۔ مقابلہ دومراحل ، ابتدائی اور آخری مراحل میں منعقد ہوئے اور آخری مرحلے میں ۱۷ افراد نے مقابلہ کیااوردونوں زمروں میں ۳حافظ ۔اور۳ قاری کااول،دوم اور سوم کی ترتیب سے انتخاب کیا گیا ۔
اس موقع پر انڈیا اسلامک سینٹر کے صدر جناب سلمان خورشید نے اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ رسول اللہ ؐ کی سیرت وکردار ہم سب کیلئے نمونہ ہے اور ہم آپ ؐ کی سیرت اور احادیث پر عمل کرکے دشمنان اسلام کی تعلیمات اور جھوٹی تعلیمات کا جواب دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا پیغام پیغمبر اکرم ؐ کا ہی پیغام ہے اور ہمیں اس پیغام کو دنیا تک پہنچا نا چاہئے۔ اور اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری کو پورا کرنا چاہئے۔اس پروگرام میں کچھ طلبہ نے اجتماعی تلاوت قرآن کریم یعنی تواشیخ سے سامعین کو محظوظ کیا۔
اس موقع پر ہندوستان میں ایرانی سفیر ڈاکٹر ایرج الٰہی نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں حضور اکرم ؐ کے یوم ولادت کو نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ پوری عالم انسانیت کے لئے اہمیت کا حامل قرار دیا اور مزید کہا : ہمارا عقیدہ ہے کہ نبی اکرم ؐ کی ذات صرف ایک مذہب کے لئے نہیں بلکہ سارا جہان اس رحمت میں شامل ہے اور آپ سب انسانوں اور مخلوق کے لئے ہیں۔ ڈاکٹر ایرج الٰہی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مبارک ایام ہمارے لئے اسلام اور پیغمبر اسلام کے پیغامات اصولوں اور نظریات کا مطالعہ کرنے اور انہیں اپنی زندگیوں میں نافذ کرنے کا بہترین موقع ہے اور قرآن کریم کی تعلیمات ہی تمام مسائل کا واحد حل ہے۔ مسلمانوں اور انسانوں کے مسائل یہ تمام مسائل قرآن کے تصورات سے دور رہنے کا نتیجہ ہیں۔انہوں نے مسئلہ فلسطین کا مزید ذکر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اگر تمام مسلمان اس آسمانی کتاب کے گرد جمع ہوجائیں تو تمام مسائل کا حل ہوجائے۔
ہندوستان میں عراقی سفیر جناب سید نذر مرجان محمد نے عراق اور ہندوستان کے درمیان دیرینہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے لوگوں میں بہت سی ثقافتی مماثلتیں ہیں۔انہوں نے قرآنی مقابلے میں شرکت کی دعوت دینے پر اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل کاؤنسلر کا شکریہ اداکیا۔اور کہا کہ قرآن کریم خدا کے احکام کا مرکز ہے اور ہمیں اس مقدس کتاب کی تعلیمات کو حفظ ، تفسیر اور عمل کے ذریعے نافذ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کی تلاوت کو جنت کے باغوں کا باغ اور قرآن کے حلقوں کو جنت کاباغ قرار دیا نیز علم کے ساتھ عمل ہوناچاہئے اور ہمیں قرآن کریم کی تلاوت اور اس کے معانی اور مفہوم پر غور فکر کرنے کی ضرورت ہےجو کہ اعمال صالحہ کی کنجی ہے۔پروگرام کے درمیان ایران سے بحیثیت حکم (جج) تشریف لائے ایرانی بین الاقوامی قاری علی اکبر کاظمی نے اپنی تلاوت قرآن کریم کے ذریعہ لوگوں کے قلوب کو مسحور کیا جس کی غیر معمولی پذیرائی ہوئی۔
حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد عسکری نے اپنے خطاب میں پیغمبر اسلام ؐ اور امام جعفر صادق ؑ کے یوم ولادت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور اس بات پر زور دیا کہ امام خمینی ؒنے ان ایام کو ہفتہ وحدت کانام دیا ہے۔ مسلمانوں کے درمیان اتحاد کا مقصد انہوں نے اپنی تقریر کے دوران خد ا کی سب سے بڑی نعمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم میں خدا نے مختلف نعمتوں کا ذکر کیاہے لیکن خدا نے کہیں بھی احسان نہیں جتایا مگر نبی کریم کا وجود مقدس خدا کی سب سے بڑی نعمت ہے۔جس کی اہمیت کا احساس اللہ تعالیٰ بار بار دلایا ہے چنانچہ قرآن ، اہل بیت علیہم السلام ہمارے لئے نمونۂ عمل ہیں ۔ قرآن پاک انسانی روح کی صحت کے لئے ہے۔ حالانکہ یہ جسمانی بیماریوں کا بھی علاج کرتاہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب کے بعد آیت اللہ خمینی نے ۱۲ سے ۱۷ ربیع الاول تک ہفتہ وحدت کا نام دیا تھا آج سے ہفتہ وحدت کا آغاز ہو رہا ہے اس مناسبت سے پوری دنیا میں جہاں جہاں بھی ایران کے مراکز ہیں وہاں ہفتہ وحدت کے ذیل میں مختلف تقریبات منائی جاتی ہیں اور اس ہفتہ وحدت کے ذریعہ مسلمانوں کو متحد ہونے کی تلقین کی جاتی ہے۔ مسابقہ میں بلا تفریق حفاظ وقراء کرام اور جشن میلادُ النبیؐ میں بلامسلکی امتیاز، علماء دانشوران و اہم شعراء وخطباء نے خاتم الانبیاء ، سید المرسلین حضرت محمد مصطفی ؐاور ان کے فرزند ارجمند حضرت امام جعفر صادق ؑکی ولادت باسعادت اور ہفتۂ وحدت کے پر مسرت موقع پر روشنی ڈالی۔
واضح رہے اس سال ۲۵ ویں کل ہند مسابقات قرآنی میں امسال زمرہ قرائت میں اول مقام قاری عثمان غنی گجرات،دوم مقام قاری بشارت حسین ڈار کشمیر،سوم مقام معراج الدین صوفی کشمیر نے حاصل کیا۔ زمرہ حفظ میں اوّل مقام حافظ محمد ساحل الہ آباد، دوم مقام حافظ ظریف الحسن کوپاگنج یوپی، سوم مقام حافظ محمد عبد الباری حیدرآباد نے حاصل کیا۔زمرہ تفسیر میں اوّل مقام حافظ محمدحارث خان راجستھان، دوم مقام مزمل حیدر لکھنؤ،سوم مقام عاشق حسین بٹ لکھنؤ نے حاصل کیا۔ ان تمام حضرات کو اہم شخصیات کے دست مبارک سے انعامات سے نوازا گیا۔
مسابقہ میں تقریباً ۹ ریاستوں کے طلبہ نے شرکت کی۔جس میں ۶۵ حفاظ اور ۵۸ قراء کرام کا انتخاب ہوا جن کے درمیان دومرحلوں میں مسابقہ ہوا ۔
اس مسابقہ میں جج کے فرائض انجام دینے والوں میں ایران سے تشریف لائے قاری علی اکبر کاظمی، حجۃ الاسلام والمسلمین حافظ حمید درایتی،ایران، قاری سعید ہمیانی، ایران۔ ہندوستان سے قاری محمد ریاض مظاہری ندوۃ العلماء لکھنو اور قاری محمد علاء الدین قاسمی دار العلوم وقف دیوبند نے حکم کے فرائض انجام دئے۔
اس موقع پر مسابقہ تفسیر میں اول مقام حاصل کرنے والے حافظ محمد حارث خان کی کتاب سفر نامہ ایران کا اجراء بھی اہم شخصیات کے دست مبارک سے عمل میں آیا۔ اس سہ روزہ کل ہندمسابقہ کی نظامت قاری یاسین نے انجام دی جبکہ افتتاحیہ ، اختتامیہ وجشن عید میلادالنبی ؐ کی تقریب میں نظامت کے فرائض مہدی باقر خان نے انجام دئے۔
قابل ذکر ہے کہ اس قرآنی مقابلہ میں امتیازی مقام حاصل کرنے والے حفاظ اور قراءکرام کو ایران کلچرہاؤس اور عراقی سفارت خانہ کی جانب سے مشترکہ طورپر نقد سمیت انعامات سے نوازاگیا جبکہ عراق ایمبیسی اور ایران کلچرہاؤس نے ممتاز شرکاء سمیت معزز مہمانوں کو مومنٹو پیش کئے۔تقریب میں خصوصی طورپرمولانا محمد جاوید قاسمی ،مولانا افروز قاسمی ، مولانا عارف قاسمی،مولانا شعیب ناصر،مولانا جوہر، ماسٹر زاہد حسین ،حاجی الیاس سیفی، ڈاکٹر مشتا ق انصاری، نوشیرواں،معین قریشی کے علاوہ کثیر تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔