ہندی ملک کو ایک دھاگے میں باندھنے والی زبان ہے: شرون کمار

تاثیر  ۱۴  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

راج بھاشا کے زیر اہتمام ’یوم ہندی ‘کے موقع پر سمینار و کوی سمیلن کا انعقاد

پٹنہ( پریس ریلیز)محکمہ کابینہ سکریٹریٹ (راج بھاشا) کے زیر اہتمام بہار اسٹیٹ آرکائیوبلڈنگ آڈیٹوریم میں تین سیشنوں میں یوم ہندی تقریب اور کوی سمیلن کا انعقاد ہوا۔  افتتاحی سیشن کا آغاز جناب  شرون کمار ،معززوزیر دیہی ترقیات محکمہ، حکومت بہا ر، محکمہ کابینہ سکریٹریٹ( راج بھاشا ) کے  ایڈیشنل چیف سکریٹری  ڈاکٹر ایس سدھارتھ سمیت اسٹیج پر موجود مہمانوں نے شمع روشن کرکے کیا۔ اس موقع پر راج بھاشا کے ڈائرکٹر سمن کمار نے مہمانوں کو تحفے میں ہندی کتابیں پیش کیں ۔ ڈاکٹر ایس سدھاتھ نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ زبان ثقافت کی عکاس ہے۔ ہندی کو بچانا اور اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا ہمارلسانی ذمہ داری ہے۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک معزز وزیر جناب شرون کمار نے  اپنے خطاب میں کہا کہ ہندی وہ زبان ہے جو ملک کو آپس میں جوڑتی ہے۔ یہ زبان خوبصورتی سے اپنے احساسات و خیالات اور جذبات کا اظہار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ہمارا عزم اور مقصد ہندی زبان کو ترجیحی بنیاد پر فروغ دینا اور اپنی بول چال میں فوقیت اور اہمیت کے ساتھ اسے استعمال کرنا چاہئے۔پروگرام کےآغاز میں محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے فنکاروں کی جانب سے استقبالیہ گیت پیش کیا گیا۔ پہلے سیشن کا اختتام محکمہ راج بھاشا کے ڈائرکٹر جناب سمن کمار کے تشکراتی کلمات پر ہوا۔دوسرے سیشن میں تکنیکی اجلاس کی صدارت عزت مآب ڈپٹی چیئرمین بہار قانون ساز کونسل ڈاکٹر رام وچن رائے نے کی۔ ڈاکٹر ترون کمار، سابق سربراہ شعبہ (ہندی)، پٹنہ یونیورسٹی، پٹنہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندی کی ترقی اور فروغ کے لیے اسے دوسری زبانوں کے ساتھ ہمسائیگی کے تعلقات قائم کرنے ہوں گے۔دوسری زبانوں کے ساتھ مل کر ہی ہندی زبان کی ترقی او رفروغ ممکن ہے۔ ہماری زبان کا مطلب صرف ہندی نہیں بلکہ آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل تمام 22 زبانیں ہیں۔ جئے پرکاش یونیورسٹی، چھپرا کے شعبہ (ہندی) کی سابق سربراہ ڈاکٹر انیتا نے کہا کہ جس زبان نے ہمیں غلامی سے آزادی دلائی وہ کبھی کمزور نہیں ہو سکتی۔ ہندی زبان ہندوستانی ثقافت کی سنگ میل ہے۔  اپنے صدارتی خطاب میں، عزت مآب ڈپٹی چیئرمین، بہار قانون ساز کونسل، ڈاکٹر رام وچن رائے نے ہندی زبان کی اصل ساخت پر گفتگو کی ۔ انہوں نے کہا کہ زبان کو زیادہ مشکل نہیں بنانا چاہئے۔ آسان اور سہل الفاظ کا استعمال کرنا چاہئے تاکہ آپ کی بات مخاطب اچھی طرح سمجھ سکے۔ بہت زیادہ سنسکرت یا بہت زیادہ مشکل الفاظ کے استعمال سے زبان کا فروغ نہیں ہو سکتا۔  ان کے مطابق سنسکرت آمیز ہندی کو اچھی ہندی نہیں کہی جا سکتی۔ دوسرے سیشن میں بھی اظہار تشکر کی ذمہ داری محکمہ کے ڈائرکٹر جناب سمن کمار نے انجام دی۔ جناب سمن کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندی کا جھنڈا عام لوگ لہرا رہے ہیں۔ ہندی کو عام لوگوں کی زبان بننا چاہیے۔تیسرے سیشن میں کوی سمیلن کی محفل آراستہ ہوئی۔کوی سمیلن میں ڈاکٹر اوپیندرناتھ پانڈے، ڈاکٹر شیو نارائن، ڈاکٹر قاسم خورشید، ڈاکٹر سویتا سنگھ نیپالی، آچاریہ وجے گنجن، مسٹر گورکھ مستانہ، مسٹر جئے پرکاش پجاری، مسٹر پنکج کرنا، مسٹر کندن آنند،چندن دویدی، ڈاکٹر ریکھا بھارتی، مسٹر اتکرش آنند، ڈاکٹر کماری انو، مسٹر نیلانشو رنجن، مسز سنیوکتا کماری، مسٹر کمار آرین وغیرہ نے اپنی شاعری سامعین کو مسحور کردیا۔اس موقع پر اسپیشل سکریٹری بشمول اردو ڈائرکٹوریٹ کے ڈائرکٹر محمد عمران سمیت متعدد اہم شخصیات موجود تھیں۔ پروگرام کی نظامت ڈپٹی ڈائرکٹر ڈاکٹر پرمود کنور بحسن و خوبی انجام دیا۔شکریہ کی تجویز ڈپٹی ڈائرکٹر مسٹر اکھلیش کمار نےپیش کی۔