میں ہریانہ میں اقتدار حاصل کرنے نہیں بلکہ اقتدار چھوڑ کر آپ کی خدمت کرنے آیا ہوں: کیجریوال

تاثیر  ۲۴  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ہریانہ، 24 ستمبر: عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے منگل کو رانیا اسمبلی سے پارٹی کے امیدوار ہیپی رانیا کی حمایت میں ایک میگا روڈ شو کا انعقاد کیا۔ اس دوران جمع لوگوں کی بھیڑ نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے ان کا شاندار استقبال کیا اور ان کے حامیوں نے کہا ‘ہریانہ کی حالت بدلے گی، اب لائیں گے کیجریوال ‘۔زوردار نعرے لگائے۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ میں یہاں اقتدار حاصل کرنے کے لیے ووٹ مانگنے نہیں آیا ہوں، بلکہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑ کر آپ کی خدمت کرنے آیا ہوں۔ اگر ہریانہ کے لوگ مجھے خدمت کا موقع دیں تو دہلی کی طرح یہاں بھی مفت بجلی فراہم کروں گا، بہترین اسکول، اسپتال اور محلہ کلینک۔میں اسے بنا دوں گا۔ اس موقع پر آپ کے ریاستی صدر ڈاکٹر سشیل گپتا اور دیگر سینئر لیڈران موجود تھے۔ رانیا میں روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ ان لوگوں نے مجھے جھوٹے مقدمے میں 5 ماہ تک جیل میں ڈال دیا۔ میرا قصور صرف یہ تھا کہ میں 10 سال تک دہلی کے لوگوں کی ایمانداری سے خدمت کرتا رہا۔ پورے ملک میں صرف دو ریاستیں ہیں، دہلی اور پنجاب، جہاں 24 گھنٹے مفت بجلی ملتی ہے۔ جن 22 ریاستوں میں ان کی حکومت ہے وہاں بجلی مہنگی ہے۔ عوام بتائے کہ مفت بجلی دینے والا چور ہے یا مہنگی بجلی دینے والا چور ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 10 سال میں بہترین سرکاری اسکول بنائے، تعلیم مافیا کا خاتمہ کیا، بجلی اور پانی مفت بنایا، اچھی سڑکیں بنائیں اور بہترین اسپتال اور محلہ کلینک بنائے۔ دہلی میں بجلی مفت بنانے میں 3000 کروڑ روپے لگے۔ اگر میں چور ہوتا تو یہ رقم اپنی جیب میں ڈال لیتا۔ انہوں نے مجھے جیل میں ڈال دیا. کیونکہ وہ میری ایمانداری کو ٹھیس پہنچانا چاہتے ہیں۔ ان کا مقصد کیجریوال پر کیچڑ اچھالنا تھا، تاکہ عوام کو لگے کہ کیجریوال نے کچھ کیا ہے۔ جب میں جیل سے آیا تھا، آج پوری دہلی کہہ رہی ہے کہ اروند کیجریوال کٹر ایماندار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مجھے جیل میں توڑنے کی بہت کوشش کی اور طرح طرح سے تشدد کیا۔ ان کا مقصد یہ تھا کہ مجھے کسی طرح جھکایا جائے۔ مجھے وہ سہولتیں بھی نہیں دی گئیں جو عام ملزمان کو جیل میں ملتی ہیں۔ انہوں نے کئی دنوں سے میری دوائی بند کر رکھی تھی، پتہ نہیں وہ میرے ساتھ کیا کرنا چاہتے تھے۔وہ مجھے توڑنا چاہتے تھے لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ میں ہریانہ سے ہوں۔ میری رگوں میں ہریانہ کا خون دوڑ رہا ہے۔ وہ کسی کو بھی توڑ سکتے ہیں لیکن ہریانہ کے آدمی کو نہیں توڑ سکتے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن آنے والے ہیں میں آپ سے ووٹ مانگنے آیا ہوں۔ اس لیے میں ووٹ مانگنے نہیں آیا، کہ ہمیں اقتدار چاہیے، اقتدار چھوڑ کر آیا ہوں، دہلی کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے کر آیا ہوں۔ آج کے دور میں کوئی چپراسی کی نوکری نہیں چھوڑتا اور میں نے خود استعفیٰ دیا ہے۔ میں نے دہلی والوں سے کہا کہ اگر آپ کو لگتا ہے کہ کیجریوال چور ہے تو مجھے ووٹ نہ دیں۔ ا