تاثیر 26 نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
سیتامڑھی(مظفر عالم)
آر جے ڈی کے ضلع صدر سہ سابق ممبر اسمبلی سنیل کشواہا کی طرف سے ضلع آر جے ڈی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور جنتا دل یو کے کی ملی بھگت سے پسماندہ، انتہائی پسماندہ، دلتوں اور قبائلیوں کے لیے ریزرویشن کی حد 49.5 فیصد کر دیا گیا ہے جو 65 فیصد تھا۔ ریزرویشن مخالف بی جے پی اور جے ڈی (یو) حکومت نے تمام ذرائع استعمال کرکے اسے روکنے کی کوشش کی۔ بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت کے 17 ماہ کے دوران ہمارے لیڈر تیجسوی پرساد یادو کی کوششوں سے بہار میں ذات پات کی مردم شماری کر کے محروم سماج کے لوگوں کی اصل حالت کا پتہ چلا۔ اس کے بعد ان تمام ذاتوں کو سماجی و اقتصادی طور پر کامیاب بنانے کے لیے ریزرویشن کی حد 49.5 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد کر دی گئی تھی۔ لیکن بی جے پی اور جے ڈی یو نے اس ریزرویشن کو آئین کے نویں شیڈول میں شامل نہ کر کے اس ریزرویشن کو روکوا دیا، آر جے ڈی کے لوگ حلف لیتے ہیں کہ ہم اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک کہ ہمیں بہار میں درج فہرست ذات، قبائلی، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ کے حقوق نہیں ملتے، جلال الدین خاں نے کہا کہ بی جے پی کی مودی حکومت نے جلد بازی کی۔ عجلت میں، آئین کے خلاف جا کر، بغیر کسی گنے کی رپورٹ کے EWS میں 10 فیصد ریزرویشن دیا گیا۔ یہ بی جے پی کا یک طرفہ غلط فیصلہ تھا۔ پارلیمنٹ میں آر جے ڈی نے اس کی سخت مخالفت کی۔ جب بھی سماجی انصاف کے لوگوں کو صحیح حصہ دینے کی باری آتی ہے تو انہیں بی جے پی کی شکل میں سانپ ڈس لیتا ہے، فی الحال بی جے پی اور جنتا دل یو نے 65 فیصد ریزرویشن روک دیا ہے۔ اس پر خاموشی ہے۔ اس پریس کانفرنس میں ضلع یوتھ آر جے ڈی کے صدر روشن یادو، ایکسٹریلی بیک وارڈ سیل کے ضلع صدر رام سجن سہنی، ٹیچرس سیل کے ضلع صدر ڈاکٹر سریندر مہتو، آرٹ اینڈ کلچر سیل کے ضلع صدر گوپال یادو، ضلع کونسل ممبر سنجے مہتو، بلاک صدر شیام یادو، یوتھ ضلع میڈیا انچارج محمّد نصیب، محمد التمش وغیرہ نے شرکت کی۔