تاثیر 16 دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ایک کروڑ 85 لاکھ روپے کی جعلی ادویات کا اسٹاک ضبط
بھیونڈی ( شارف انصاری ):- مہاراشٹر کے ایک سرکاری اسپتال میں جعلی ادویات کی سپلائی کا معاملہ میسرز ایکواٹیس بائیوٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی اور میسرز کبیج جنرک ہاؤس، میرا روڈ، تھانے جو نارپولی پولیس اسٹیشن کی حد میں آنے کے بعد ، ضلع بیڑ میں معاملہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد یہ معاملہ محکمہ صحت میں ایا تو محکمہ حیران رہ گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ یہ جعلی اسٹاک ریاست کے 11 اضلاع کے سرکاری اسپتالوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اس کے بعد فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن میں ہلچل مچ گئی اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے تھانے دفتر کی ٹیم نے بھیونڈی میں میسرز ایکواٹیس بائیوٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے گودام پر چھاپہ مار کر ایک کروڑ روپے کی عظیم سم 500 گولیاں ضبط کر لیں جو قریب 85 لاکھ کی بتائی جارہی ہے اور اسی طرح کی جعلی ادویات کا ذخیرہ ضبط کرلیاگیا۔ مختلف سرکاری ہسپتالوں کو سپلائی کی جانے والی یہ دوائی جعلی ہے، لیکن اسے اصلی مینوفیکچرر ہونے کا بہانہ بنا کر مختلف مقامات پر فروخت کیا گیا ہے، اس طرح عوام اور مریضوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ جعلی ادویات کی تیاری اور فروخت کا نیٹ ورک بین ریاستی ہے۔ ڈرگ انسپکٹر کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر کرائم برانچ نے کمپنی کے مالکان مہر ترویدی اور وجے چودھری کو نارپولی تھانے لایا گیا، ان دونوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تاکہ اس بات کی جانچ کی جا سکے کہ منشیات کہاں سے تیار کی گئی تھی اور اس کی پیکنگ کہاں تھی۔ مواد وغیرہ کہاں سے لایا گیا ہے؟