تاثیر 20 دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
دمشق،20دسمبر:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ شام میں اسرائیلی بمباری لازماً رکنی چاہیے۔ سیکرٹری جنرل نے جمعرات کو اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ شام میں اسرائیلی بمباری مملکت کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔ اسی لازماً روکا جائے۔آٹھ دسمبر سے بشار حکومت کے شام سے اقتدار کے خاتمے کے بعد اسرائیل شام پر سینکڑوں بار بمباری کر چکا ہے اور شام کی فوجی تنصیبات اور اسلحے کے ذخیروں کو تباہ کیا ہے۔یہ اسرائیلی بمباری اتوار کی رات ہی شروع ہوگئی تھی۔ تاہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے جمعرات کے روز اس پر سخت انتباہ کیا ہے۔
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے کہا شام کی خودمختاری پوری طرح بحال ہونی چاہئے اور اس کے خلاف جارحیت کے تمام اقدامات روک دینے چاہییں۔ اسرائیلی فوجوں کو واپس اپنے علاقے میں چلے جانا چاہیے اور گولان کی پہاڑیوں کے پاس سے قبضہ ختم کر دینا چاہیے۔ جیسا کہ 1973 کی عرب اسرائیل کی جنگ کے بعد سے اسرائیل کے فوجی اس علاقے میں گشت کر رہے ہیں۔اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی فوج نے محدود علاقے میں عارضی طور پر پوزیشنیں سنبھالی ہیں۔ تاہم ایسی کوئی علامت ظاہر نہیں کی ہے کہ اسرائیلی فوج کتنے عرصے میں یہاں سے واپس جائے گی۔