تاثیر 23 دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) آج مورخہ 23 دسمبر 2024 کو متحدہ کسان مورچہ کے ملک گیر اعلان پر سہسرام میں بھی ایک احتجاجی مارچ نکالا گیا اور متحدہ کسان کی روہتاس ضلع یونٹ کی جانب سے تین کالے زرعی قوانین اور زرعی مارکیٹنگ سے متعلق نئی قومی پالیسی کی مجوزہ کاپیاں جلا دی گئیں ۔ مورچہ کا احتجاجی مارچ سہسرام ریلوے گراؤنڈ سے نکل کر دھرم شالہ روڈ، پوسٹ آفس چوک، کرگہر موڑ سے ہوتا ہوا کلکٹر آفس کے سامنے پہنچا اور زرعی مارکیٹنگ سے متعلق نئی قومی پالیسی کی مجوزہ کاپیاں جلائیں ۔ اس احتجاجی مارچ میں متحدہ کسان مورچہ کا نعرہ تھا ۔ تین زرعی قوانین کیلئے نئی تجاویز، زرعی شعبے سے متعلق نئی قومی پالیسی کو فوری واپس لو، پنجاب اور ہریانہ کی سرحد پر احتجاج کرنے والے کسانوں پر حملہ بند کرو، کسانوں کو فرضی مقدمات میں پھنسانا بند کرو،۔ کسانوں کے تمام قرضے معاف کرو، لیبر کوڈ کو منسوخ کرو، بجلی کے بل ایکٹ 2020 کو منسوخ کرو، ملک کی سرکاری املاک کی کارپوریٹائزیشن روکو، لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 2013 کا نفاذ کرو، فاریسٹ ایکٹ 2006 کا نفاذ کرو، دی بندھو اپادھیائے کی رپورٹ کو عام کرو، بھارت مالا ایکسپریس وے میں کسانوں کی زمین کی قیمت سے چار گنا قیمت ادا کرو ۔ پرتیواد مارچ کی قیادت آل انڈیا کھیت مزدور کسان سبھا بہار کے صوبائی سکریٹری کامریڈ اشوک بیٹھا و آل انڈیا کسان مزدور سبھا کے ایودھیا رام نے کیا ۔ اس احتجاجی مارچ میں راجیش کمار ساہ، راہل دوسادھ، دھرمیندر بیٹھا، منوج رام، نند کشور، سبھاش یادو، سریندر پاسوان، گلاب شاہ، سبھاش مہتو، شری رام، کامیشور پاسوان، ڈاکٹر رادھے شیام چندرونشی، انیل گپتا، ونود رام، مہندر پاسی، نتھونی پاسی، شری بھگوان رام، رنجن بیت، ستار انصاری، راجہ رامسر، کملیش مشر، انیل رام، رام سکل پاسوان، منیشور گپتا، گلاب ساہ سادھو، کامریڈ نسیم، کملیش رام، گورکھ بیٹھا، جان رویندر یادو، منوج رام، سونو دبنگ، سمیت کمار و سینکڑوں کسان مزدور موجود تھے ۔