عدالت نے بنگلہ دیش میں ہندو سنت چنموئے برہمچاری کی ضمانت کی درخواست مسترد

تاثیر  02  جنوری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ڈھاکہ، 02 جنوری : بنگلہ دیش میں آج چٹوگرام کی ایک عدالت نے ہندو سنت چنموئے کرشنا داس برہمچاری کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے سخت سیکیورٹی میں سماعت کی۔ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد جج نے برہمچاری کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ چنمے نومبر سے جیل میں ہیں۔

ڈیلی اسٹار کے مطابق چٹگرام میٹروپولیٹن سیشن جج ایم ڈی سیف الاسلام نے تقریباً 30 منٹ تک فریقین کے دلائل سننے کے بعد ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ میٹروپولیٹن پبلک پراسیکیوٹر ایڈوکیٹ مفضل الحق بھویاں نے اس کی تصدیق کی۔ چنمے کے وکیل اپوروا کمار بھٹاچارجی نے کہا کہ اب وہ ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔ چنموئے کرشنا داس کو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر عدالت میں نہیں لایا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ چنمے کرشنا داس برہمچاری کو ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کی جاسوسی برانچ نے 25 نومبر کی شام 4:30 بجے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے حراست میں لیا تھا۔ تب سے برہمچاری جیل میں ہیں۔ ان کی گرفتاری کے خلاف ڈھاکہ کے شاہ باغ اور چٹاگانگ میں لوگ کئی دنوں سے مظاہرے کر رہے ہیں۔ 38 سالہ ہندو سنت چنموئے کو غداری کے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ چنمے کا تعلق اصل میں چٹاگانگ کے ستکنیا اپزہ سے ہے۔ وہ 2007 سے چٹاگانگ کے ہتھزاری میں پنڈرک دھام کے سربراہ ہیں۔ وہ سناتن جاگرن منچ کے بانی ہیں۔ فورم نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ظلم و ستم کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا ہے۔