ملزم کو گرفتار کرنے گئی پولیس ٹیم پر کیا حملہ

تاثیر  04  جنوری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

  دربھنگہ (فضا امام) 4 جنوری: دربھنگہ میں آج ایک ہجوم نے لہریاسرائے پولیس اسٹیشن کی پولیس ٹیم پر حملہ کردیا جو دو ملزمان کو گرفتار کرنے گئی تھی۔ پولیس اہلکاروں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ پتھر پھینکے گئے۔ اسلحہ چھیننے کی کوشش بھی کی گئی۔ پولیس اہلکاروں نے بھا۔گ کر جان بچائی۔ پولیس پر یہ حملہ ابھنڈا گاؤں میں ہوا۔پولیس ایک ملزم جتیندر یادو کو گرفتار کرنے سید نگر ابھنڈا گاؤں پہنچی تھی۔ جتیندر جہیز ہراسانی کیس میں مفرور تھا۔ پولیس نے فیملی کورٹ سے وارنٹ اور اٹیچمنٹ آرڈر لے لیے تھے۔ ٹیم جتیندر کو گرفتار کر کے واپس لوٹ رہی تھی۔ اس دوران گاؤں والوں نے پولیس ٹیم کو گھیر لیا اور جتیندر کو بچا کر لے گئے۔ اس کے بعد انہوں نے سڑک پر آگ لگا دی اور نعرے بازی شروع کر دی۔حملے میں کل 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں اے ایس آئی آر کے دوبے، پی ایس آئی انسپکٹر امیت کمار، ایک اور کانسٹیبل کو معمولی چوٹیں آئیں۔واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد صدر کے ایس ڈی پی او امیت کمار اور لہریا سرائے پولیس اسٹیشن کے انچارج موقع پر پہنچ گئے۔ اس دوران پتھراؤ بھی ہوا اور پولیس اور لوگوں کے درمیان تقریباً 30 منٹ تک جھڑپیں ہوئیں۔ کبھی پولیس لوگوں کو بھگا رہی تھی تو کبھی لوگ پولیس پر پتھراؤ کر رہے تھے۔حملے کی اطلاع ملتے ہی بہادر پور پولیس اسٹیشن، وشو ودیالیہ پولیس اسٹیشن، بشن پور تھانہ اور بیٹا تھانے کے ساتھ لہریا سرائے تھانے کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ 5 تھانوں اور فسادات کنٹرول فورس سے پولیس تعینات کرتے ہوئے پولیس نے جتیندر یادو، اس کے بھائی اور والد کو گرفتار کرلیا۔ پتھراؤ کے معاملے میں بھی ایک نابالغ سمیت پانچ لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ صدر کے ایس ڈی پی او امیت کمار نے بتایا کہ لہریا سرائے تھانے کی پولیس دو ملزمان کو گرفتار کرنے آئی تھی۔ جب پولیس پہنچی تو ملزم اور اس کے اہل خانہ نے ان پر حملہ کردیا۔ اس میں کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد پولیس ٹیم دوبارہ حملہ کرنے والے لوگوں کو پکڑنے اور پکڑنے آئی لیکن ایک بار پھر پولیس پر حملہ کیا گیا۔امیت کمار نے بتایا کہ ‘ملزمان، ان کے اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے ٹائر جلا کر سڑک کو بند کر دیا۔ اس کے بعد پولیس پر پتھراؤ کیا گیا تاہم اس وقت صورتحال مکمل طور پر ہمارے قابو میں ہے۔ پتھراؤ کرنے والوں کو بھگا دیا گیا اور ویڈیو کی بنیاد پر ملزمان کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ چھوٹے بچوں کو بھی اکسایا گیا اور انسے پتھراؤ کرایا گیا۔ انہوں نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے پولیس نے ہوا میں ایک راؤنڈ فائر کرنے کی بات کی۔ ایس ایس پی نے کہا کہ اس معاملے میں دونوں وارنٹی اور کچھ دوسرے لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔