گالی گلوچ پارٹی میں گھوٹالہ – ووٹ خریدنے کے لئے ملے 10 ہزار روپے ، لیڈر عوام میں 1000 روپے بانٹ رہے ہیں: سنجے سنگھ

تاثیر  10  جنوری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 10 جنوری: عام آدمی پارٹی نے پیسے سے ووٹ خریدنے کے معاملے میں گالی دینے والی پارٹی میں بڑی بدعنوانی کا پردہ فاش کیا ہے۔ جمعہ کو، AAP نے کہا کہ بدسلوکی کرنے والے پارٹی لیڈروں نے ووٹ خریدنے کے لیے ہر ووٹر کے لیے 10,000 روپے وصول کیے تھے، لیکن رہنماؤں نے عوام میں صرف 1000 روپے تقسیم کیے ہیں۔ AAP کے قومی کنوینر اروند کیجریوال، سینئر لیڈر منیش سسودیا، ممبران پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور سوربھ بھردواج نے بھی اس معاملے پر سخت حملہ کیا۔ اروند کیجریوال نے ٹوئٹر پر کہا کہ آج سنجے سنگھ نے بڑا دھماکہ خیز انکشاف کیا ہے۔ دہلی کے لوگ پچھلے کچھ دنوں سے دیکھ رہے ہیں کہ پارٹی کی طرف سے زیادتیاں ہو رہی ہیں۔کچھ لیڈر کھلے عام دہلی میں لوگوں کو 1100 روپے یا 1000 روپے فی کس دے رہے ہیں۔ سنجے سنگھ نے اس ویڈیو میں بتایا ہے کہ دراصل ان لیڈروں کو پارٹی سے تقسیم کرنے کے لیے فی کس 10 ہزار روپے ملے تھے۔ لیکن ان لیڈروں نے صرف 1100 روپے دیے اور باقی رکھ لئے۔ کیا یہ سچ ہے؟ اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی بتائے کہ لیڈروں کو کتنی رقم دی گئی اور ان لیڈروں کو یہ بھی بتانا چاہئے کہ انہوں نے کتنی تقسیم کی اور کتنی رقم رکھی؟انہوں نے دہلی کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں اپنا ووٹ نہ بیچیں۔ آپ کا ووٹ قیمتی اور انمول ہے۔ ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ بدسلوکی کرنے والی پارٹی دہلی کے انتخابات میں بری طرح سے ہار رہی ہے، اس لیے اب وہ پیسے سے ووٹ خرید کر الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ میڈیا کے ساتھیوں نے بتایا کہ ان کی پارٹی کے تمام اراکین وہ میڈیا والوں کو دھمکی دے رہے ہیں کہ سنجے سنگھ کی یہ پریس کانفرنس نہ دکھائی جائے۔ میری سب سے گزارش ہے کہ اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر پھیلائیں اور سب کو اس پارٹی کے بارے میں سچ بتائیں۔