ڈومرجلہ میں بھارتی شرمجیوی پترکار سنگھ کا تین روزہ آٹھواں سالانہ اجلاس کامیابی سے ہمکنار

تاثیر  09  جنوری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ہوڑہ 09/ جنوری (محمد نعیم) صحافی درحقیقت انسانی حقوق کے محافظ ہیں جو حکومتی سطح پر اور معاشرے میں ہونے والے غلط اقدامات کو سامنے لاتے اور تنازعات کی ہولناک حقیقت آشکار کرتے ہیں۔ ان پر حملوں سے اظہارِ رائے اور اطلاعات کی آزادی سے متعلق ہر فرد کا حق متاثر ہوتا ہے۔ یہ باتیں بھارتی شرمجیوی پترکار سنگھ کے بانی و قومی سکریٹری مسٹر شاہنواز حسین نے ہوڑہ کے ڈومر جلہ میں منعقدہ آٹھواں تین روزہ اجلاس میں صحافیوں پر ہونے والے حملوں کے حوالے سے اپنے تقریر کے دوران کہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ایک بات زیادہ درست ہے کہ صحافیوں کو ہراساں کرنے کے کچھ واقعات صحافت کی غنڈہ گردی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ لیکن اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، گجرات، مہاراشٹر جیسی جگہوں پر۔ چھتیس گڑھ میں پچھلے پانچ سالوں میں مارے جانے والے صحافی نہ تو نوآموز تھے اور نہ ہی ان کی کوئی باہمی دشمنی تھی، وہ صرف قلم کی تیز دھار کی وجہ سے مارے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی شرمجیوی پترکار سنگھ (بی ایس پی ایس ٹریڈ یونین) صحافیوں کا احترام کرنے کے لیئے ہمہ وقت تیار ہے، ضلع تحصیل منڈل ریاست میں اگر کسی صحافی کو ہراساں کیا جاتا ہے تو اس کی مکمل رپورٹ لینے کے بعد صحافی کو انصاف دلانے کے لیے ہماری تنظیم فیصلہ کن جدوجہد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی کے ساتھ 70 سے زیادہ مقدمات کی تاریخ اور ان واقعات میں بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور اتر پردیش میں 8 صحافیوں کا وحشیانہ قتل شامل ہے۔
واضح رہے کہ یہ تنظیم ایک پودا سے اب ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرچکا ہے، اور یہ 22 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 22.000 صحافیوں کا ایک بڑا تنظیم بن رہی ہے۔ اس ادارے میں سپریم کورٹ آف انڈیا کے کئی سینئر ایڈووکیٹ قومی سطح پر مشیر بن چکے ہیں جو صحافیوں کے مقدمات کی وکالت میں مدد کرتے ہیں۔ اس اجلاس میں سنئیر صحافی مسٹر شلیشور بانڈا کی قیادت میں مغربی بنگال کی ایک کمیٹی کا اعلان کیا گیا، جس میں صحافی سجیت کمار پال، اور سوربھ سنہا شامل تھے۔