مہاراشٹرا حکومت کا گمراہ کن خبروں کی روک تھام کے لئے نیا لائحہ عمل

تاثیر 29  مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ممبئی، 29 مارچ: مہاراشٹر حکومت نے ریاستی انتظامیہ سے متعلق خبروں کی نگرانی اور کسی بھی گمراہ کن یا غلط رپورٹ پر فوری ردعمل دینے کے لیے نئے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی پی آر) پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں کا تجزیہ کرے گا اور اگر کسی خبر میں غلط معلومات پائی جاتی ہیں تو فوری طور پر اس کی نشاندہی کی جائے گی۔
حکومتی ہدایات کے تحت، ڈی جی آئی پی آر ایسی خبروں کو متعلقہ سرکاری محکمے کے ساتھ شیئر کرے گا، جس کے بعد متعلقہ محکمہ 12 گھنٹوں کے اندر ضروری حقائق فراہم کرے گا۔ تاہم، اگر خبر الیکٹرانک یا ڈیجیٹل میڈیا میں نشر ہوتی ہے تو اس پر متعلقہ وزیر یا سرکاری افسر کو دو گھنٹوں کے اندر ردعمل دینا ہوگا۔
تمام سرکاری محکموں کو ایک جوائنٹ سیکریٹری یا ڈپٹی سیکریٹری درجے کے افسر کو نامزد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، جو معلومات جلد از جلد ڈی جی آئی پی آر کو فراہم کرے گا۔ ڈی جی آئی پی آر اسی روز اپنی ویب سائٹ اور بلاگ پر وضاحتی بیان جاری کرے گا اور متعلقہ میڈیا اداروں کو بھی وضاحت بھیجی جائے گی۔ اس کے علاوہ، ریاستی حکومت سے متعلق معلومات پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کو بھی فراہم کی جائیں گی تاکہ مزید ضروری کارروائی کی جا سکے۔
ڈی جی آئی پی آر کو یہ ذمہ داری بھی دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ میڈیا ادارے حکومت کی وضاحت کو شائع کریں، اور اگر ایسا نہ کیا جائے تو اس کے لیے فالو اپ کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل برجیش سنگھ نے اس اقدام کو حکومت کی شفافیت اور جوابدہی میں اضافے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ ان کے مطابق، اس عمل سے میڈیا میں اجاگر کیے گئے مسائل کو بروقت حل کرنے میں مدد ملے گی اور عوامی شکایات کے تیز تر ازالے کا مؤثر نظام قائم کیا جا سکے گا۔