تاثیر 17 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
ممبئی، 17 اپریل :مہاتما پھولے اور ساوتری بائی پھولے کی متاثر کن زندگی پر مبنی فلم ‘پھولے’ ان دنوں تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔ فلم میں پرتیک گاندھی اور پترلیکھا مرکزی کردار میں نظر آ رہے ہیں۔ فلم کا ٹریلر ریلیز ہوتے ہی برہمن برادری کی کچھ تنظیموں نے ایک خاص سین پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ جیسے جیسے تنازعہ گہرا ہوا، میکرز کو ‘ پھولے’ کی ریلیز کی تاریخ ملتوی کرنی پڑی۔ اس کے علاوہ سنسر بورڈ نے فلم کے کچھ مناظر بھی کاٹ دیے ہیں۔ اب اس پورے معاملے پر بالی ووڈ ڈائریکٹر انوراگ کشیپ نے بھی اپنا ردعمل دیا ہے۔ ایک سخت پوسٹ شیئر کرتے ہوئے انہوں نے سنسر بورڈ کے اقدامات اور تخلیقی آزادی میں مداخلت پر سوال اٹھایا ہے۔ ان کی پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور انہوں نے بالواسطہ طور پر اقتدار میں رہنے والوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
فلمساز انوراگ کشیپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا، “فلم دھڑک-2 کی نمائش کے دوران سنسر بورڈ نے کہا تھا کہ مودی نے بھارت میں ذات پات کے نظام کو ختم کر دیا ہے، اسی بنیاد پر فلم سنتوش کو بھی بھارت میں ریلیز نہیں کیا گیا، اب پھولے پر برہمن کو اعتراض ہے، بھائی جب ذات پات کا نظام نہیں ہے تو پھر کس قسم کے برہمن ہیں، اب آپ کی کیوں سلگ رہی ہے، آپ کیوں پریشان ہو رہے ہیں؟ جب ذات پات کا نظام نہیں ہے تو جیوتیبا پھولے اور ساوتری بائی وہاں کیوں ہیں، کیونکہ مودی کے مطابق ہندوستان میں ذات پات کا نظام نہیں ہے تو آپ سب مل کر فیصلہ کریں کہ ہندوستان میں ذات پات کا نظام ہے یا نہیں، لوگ بیوقوف نہیں ہیں آپ برہمن ہیں یا آپ کے والد جو اوپر بیٹھے ہیں۔