غزہ پٹی کے گرد گھیراتنگ،غذائی اشیاء کی شدید قلت کا سامنا

تاثیر 1  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

غزہ،02 اپریل:اسرائیل کی جانب سے جنگ کی طرف لوٹنے اور غزہ کی پٹی کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے ساتھ ہی تباہ حال علاقے کو ایک بار پھر غذائی مواد بالخصوص آٹے کی قلت کے بڑے بحران کا سامنا ہے۔بیکری مالکان کی ایسوسی ایشن کے مطابق گذشتہ روز غزہ کی پٹی کے وسطی علاقوں کی تمام بیکریوں نے کام روک دیا جب کہ آج بدھ کے روز شمالی علاقوں کی تمام بیکریاں کام روک دیں گی۔ اس کی وجہ ایندھن، گیس اور آٹے کا ختم ہو جانا ہے۔ اس طرح اہل غزہ کے بیچ قحط کے پھیلنے کا خوف پیدا ہو گیا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کا یہ کہنا کہ غزہ میں غذائی ذخیرہ طویل عرصے کے لیے کافی ہے، یہ ایک بے ہودہ دعویٰ ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوڑارک نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ “اہم انسانی گزر گاہوں کے راستے آنے والی اقوام متحدہ کی ترسیل کے خاتمے پر ہیں”۔انھوں نے مزید کہا کہ “عالمی خوراک پروگرام نے اپنی بیکریاں تفریح کے لیے بند نہیں کی ہیں … اگر آٹا نہیں ہو گا اور پکانے کے لیے گیس نہیں ہو گی تو پھر بیکریاں کھلی رکھنا ممکن نہیں ہو گا”۔عالمی خوراک پروگرام نے تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں اس کے سہارے چلنے والی تمام 25 بیکریاں ایندھن اور آٹے کی قلت کے سبب بند کر دی گئی ہیں۔