تاثیر 1 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
قاہرہ،02اپریل:ایک اسرائیلی ذمے دار کے اس اعلان کے بعد کہ ان کے ملک نے مصر اور امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ سیناء میں مصری فوج کا بنیادی ڈھانچہ ختم کیا جائے ، مصری فوجی ماہر کی جانب سے جواب سامنے آیا ہے۔مصری کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کے مشیر میجر جنرل ہیثم حسین نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو میں بتایا کہ ایسے وقت میں جب اسرائیل رفح کے شہر کے بیشتر علاقوں کو خالی کروا رہا ہے، وہ سیناء میں مصری فوج کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے، اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ یہ امن معاہدے میں سیکورٹی پروٹوکول کی ایک بڑی خلاف ورزی ہے۔ہیثم حسین کے مطابق اسرائیل یہ بھول رہا ہے کہ وہ خود سیکورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کر رہا ہے، کیوں کہ اس کی افواج فلاڈلفیا راہ داری (صلاح الدین راہ داری) میں موجود ہیں اور وہ فلسطینی جانب سے کراسنگ پوائنٹس پر قابض ہیں، اسرائیل رفح سمیت غزہ کی پٹی کے بڑے حصوں پر قبضے کے لیے اپنی فوجی کارروائیوں کو بڑھانے کا عزم رکھتا ہے، یہ اقدام اگلے دو ہفتوں میں ہو سکتا ہے۔
مصری فوجی ماہر کا مزید کہنا ہے کہ “اسرائیل زور دیتا ہے کہ وہ مصر کے ساتھ امن معاہدے میں ترمیم کے لیے کوشاں نہیں، اور وہ سرحد پر فوج کی از سر نو تعیناتی کا ارادہ بھی نہیں رکھتا ہے … تاہم اس کا بیان زمینی حقائق کی روشنی میں اس کے افعال سے متضاد ہے۔ اسرائیل نے مصر پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی کیوں کہ قاہرہ نے غزہ سے فلسطینیوں کی ہجرت کے پلان کی مخالفت کی تھی۔ ساتھ ہی ساتھ اسرائیل مصر کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے بیان دے رہا ہے کہ وہ امن معاہدے میں ترمیم کی کوشش نہیں کر رہا ہے”۔اس سے قبل ایک اسرائیلی سیکورٹی ذمے دار نے انکشاف کیا تھا کہ تل ابیب نے سیناء میں مصری فوج کی پوزیشن اور اس کی کمک واپس بلانے کی ضرورت سے متعلق قاہرہ کو درخواست پیش کی۔