تاثیر 23 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) جموں کشمیر اننت ناگ ضلع پہلگام کے بایسران دہشت گردانہ حملے میں بحریہ کے ایک لیفٹیننٹ کے ساتھ 26 افراد ہلاک ہوئے جنمیں کئی سیاح بھی شامل تھے، انھیں میں روہتاس بہار کے منیش رنجن جو انٹیلی جنس بیورو کے افسر تھے اور روہتاس ضلع کرگہر تھانہ علاقے کے تحت اروہی گاؤں کے رہنے والے تھے انکا بھی قتل ہوا ہے، انکا سہسرام کے گورکچھنی محلہ میں بھی ایک گھر ہے جہاں انکے چچا اور انکا خانوادہ رہتا ہے ۔ منیش رنجن اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ کشمیر گھومنے گئے تھے جہاں پہلگام میں انکی بیوی اور بچوں کے سامنے دہشت گردوں نے انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے ۔ منیش کے چچا آلوک کمار نے بتایا کہ منیش رنجن کی شادی سن 2010 میں ہوئی تھی اور انکا ایک بیٹا اور بیٹی ہے ۔ منیش رنجن حیدرآباد میں آئی بی آفس میں سیکشن آفیسر کے طور پر کام کر رہے تھے ۔ وہ بنگال کے جھلدا میں اپنے والدین کے ساتھ رہتا تھے ۔ منیش رنجن چچا نے یہ بھی کہا کہ ہم سب بنگال جا رہے ہیں اور انکی لاش کو انکے آبائی گاؤں اروہی لایا جائیگا یا بنگال میں ہی ان کی آخری رسومات ادا کی جائیگی ۔ واضح ہو کہ منیش کے والد منگلیش مشرا ایک ریٹائرڈ استاد ہیں جو بنگال کے پرولیا ضلع کے جھلدا ہائی اسکول میں پڑھاتے تھے اور منیش بنگال میں اپنے والدین کے ساتھ رہتے تھے لیکن وہ حیدرآباد میں تعینات تھے ۔