وقف قانون کے خلاف امارت شرعیہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے احتجاجی مہم کے ساتھ ہے: مولانا شبلی قاسم

تاثیر 14  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

دربھنگہ(فضا امام) 14 اپریل-نئے وقف قانون کے خلاف اپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سموار کو دربھنگہ میں امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ، جھارکھنڈ کے جنرل سکریٹری مولانا شبلی القاسمی کی صدارت میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایات پر “تحفظ اوقاف” پر ایک پریس کانفرنس کا انعقاد اپنے غصے کا اظہار کیا اور آگے کہا کہ وہ اس سیاہ قانون کو برداشت نہیں کریں گے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا جو بھی فیصلہ ہوگا اس کے ساتھ امارت شرعیہ کھڑی رہے گی۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے احتجاج کے حوالے سے جو گائڈ لائنز جاری کیے گئے ہیں اور مستقبل میں جو بھی جاری کیے جائیں گے ان میں ہمارا کردار سب سے آگے ہوگا۔ انہوں نے اس قانون کی حمایت کرنے والے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، نائیڈو اور چراغ پاسوان کی پارٹی پر بھی حملہ کیا اور کہا کہ ان لوگوں کو بل کی حمایت نہیں کرنی چاہئے۔ اس دوران آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نظرعالم نے کہا کہ مرکزی حکومت ہماری شریعت میں مسلسل مداخلت کر رہی ہے، جسے مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ اب ہم وقف پر بنائے گئے کالے قانون کے خلاف سڑکوں پر اترنے کو مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ 16 اپریل کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں، اگر سپریم کورٹ سے ہمیں انصاف نہیں ملا تو ہم اس کے بعد پورے بہار کا دورہ کریں گے اور آئین میں یقین رکھنے والے لوگوں کو اکٹھا کریں گے اور پٹنہ میں احتجاج کریں گے اگر پھر بھی یہ کالا قانون واپس نہیں لیا گیا تو کسان تحریک کی طرح بہار سمیت پورے ملک میں چکہ جام تحریک کی شروعات کریں گے۔ اس پریس کانفرنس میں مفتی محمد حسنین قاسمی، مولانا خالد سیف اللہ قاسمی، قاری محمد عباس قاسمی، قاری محمد عبداللہ، ریاض احمد قریشی، رسول اختر ساقی، ایڈووکیٹ صفی الرحمان راعین، رضاء اللہ انصاری، اشرف احمد، ضمیرخان، محمد جاوید، اخلاق خان وغیرہ نے شرکت کی۔