تاثیر 5 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
سہرسہ(سالک کوثر امام)ایک کسان نے فائنانس کمپنی کے ملازم سے تنگ آکر زہر کھا لیا۔ اسے اس کے گھر والوں نے سہرسہ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا تھا، لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ متاثرہ خاندان نے پولیس انتظامیہ سے تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
متوفی کے بیٹے انوش کمار نے بتایا کہ اس کے والد نے یہ قدم اس لیے اٹھایا کیونکہ وہ قسط ادا نہ کرنے پر فائنانس کمپنی کے ملازم کی دھمکیوں سے پریشان تھے۔ یہ واقعہ سلکھوا تھانہ حلقہ کے گوردہ پنچایت میں پیش آیا۔ مسہرنیا وارڈ 2 کے رہائشی 50 سالہ دیوانند پاسوان نے کھیتوں میں استعمال ہونے والی کیڑے مار دوا کھا لی۔ اطلاع ملتے ہی گھر والے گاؤں والوں کی مدد سے اسے سب سے پہلے سمری بختیار پور ہیلتھ سنٹر لے گئے۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد کسان کو سہرسہ صدر اسپتال ریفر کر دیا گیا۔ بعد میں انہیں ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ان کی موت ہوگئی۔ متوفی دیو آنند پانچ بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔ ان کے تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ سب سے چھوٹی بیٹی کی شادی ڈیڑھ سال قبل ہوئی تھی۔ شادی کے لیے اس کی بیوی ویبھا دیوی نے گاؤں کی مالیاتی کمپنی سے 80 ہزار روپے کا قرض لیا تھا۔
اس کی ماہانہ قسط 4,200 روپے تھی۔ مالی مجبوریوں کی وجہ سے پچھلے تین ماہ سے قسط ادا نہیں کر پا رہا تھا۔ فنانس کمپنی کا منیجر منگل کی صبح تقریباً 8 بجے ان کے گھر پہنچا۔ منیجر نے کسان کو گالی دی اور کہا کہ اگر قسط نہیں دے سکتے تو اپنی بہن یا بیٹی کو بھیج دو۔ اس سے پریشان دیو آنند نے کیڑے مار دوا کھا لی۔
لواحقین نے پولیس انتظامیہ سے غیر جانبدارانہ تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ سہرسہ صدر پولیس اسٹیشن کے انچارج سبودھ کمار نے بتایا کہ زہر پینے کے بعد علاج کے دوران ایک شخص کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ فی الحال لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
سلکھوا پولیس اسٹیشن انچارج وشال کمار نے کہا کہ ابھی تک اہل خانہ کی طرف سے مقدمہ درج کرنے کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ درخواست موصول ہونے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔