چوکیدار کے بیان پر 18 نامزد اور 15 نامعلوم لوگوں کو بنایا گیا ملزم

تاثیر 31مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

سیتامڑھی (مظفر عالم )

ضلع کے نان پور تھانہ علاقہ کے گوڑی گاؤں میں دو فریقوں کے درمیان جھگڑے اور لڑائی کو حل کرنے آئے نان پور پولیس اہلکار کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے گوڑی گاؤں کے محمد گلاب قریشی، محبوب قریشی، محمد انظار قریشی، مشتاق قریشی، سرفراز قریشی، محمد اعجاز قریشی، شمشاد قریشی، محمد شہزاد قریشی سمیت کل آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ انہیں عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ اس معاملے میں مقامی چوکیدار سنجیو کمار پاسوان نے 18 نامزد اور 15 نامعلوم لوگوں کو ملزم بنایا ہے۔ درج ایف آئی آر میں چوکیدار سنجیو کمار پاسوان نے بتایا ہے کہ 25 مئی کو گاؤں والوں نے اطلاع دی کہ صدر عالم قریشی کا بیٹا تبریز قریشی رائے پور بازار سے موٹر سائیکل پر گوڑی چوک آیا۔ چوک پر کھڑے پان بابو قریشی کے بیٹے چنوں قریشی کو دھکا لگا۔ جس کی وجہ سے دونوں ایک دوسرے کو گالیاں دینے لگے۔ دونوں کے حامی آپس میں جھگڑنے لگے۔ اور دونوں پارٹیاں آپس میں لڑنے لگیں۔ جس کی اطلاع ایس ایچ او نان پور کو دی گئی۔ اطلاع ملتے ہی سب انسپکٹر سبودھ کمار پولس فورس کے ساتھ پہنچے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے حالات کو پرسکون کرنے کی کوشش کی۔ جس پر دونوں پارٹیوں کے لوگ مشتعل ہوگئے اور پولیس پر حملہ کردیا۔ جس میں سب انسپکٹر سبودھ کمار کی انگلی میں شدید چوٹ آئی۔ اس معاملے میں ایس ایچ او اشوک کمار نے بتایا کہ اس معاملے میں دونوں پارٹیوں کے لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ اس معاملے میں کل آٹھ لوگوں کو گرفتار کر کے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس کی اس طرح کی کارروائی پچھلے پنچایت الیکشن کے بعد بھی ہوا تھا جب جیت کی خوشی مائی جارہی تھی اس وقت بھی گوڑی کے لوگوں پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ پولیس پر پتھراؤ کیا گیا ہے اس معاملے میں پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتار کر سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا تھا۔