تاثیر 4 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
لکھنؤ، 4 مئی: اتر پردیش کی یوگی حکومت نے ریاست کے سرحدی علاقوں میں تجاوزات ہٹانے کی مبینہ کاروائی کے تحت مزید چار مدارس کو منہدم کردیا ہے۔ حکومت کی ہدایات پر شراوستی انتظامیہ نے نیپال سرحد پر کارروائی شروع کر دی ہے۔ اتوار کو چار مدارس جو بغیر کسی نقشے یا دیگر دستاویزات کے تعمیر کئے گئے تھے بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے مسمار کر دیے گئے۔
ریاستی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ اتر پردیش کی سرحد پر غیر قانونی قابضین کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ اب کارروائی کے تحت غیر قانونی تعمیرات کو سیل نہیں کیا جائے گا بلکہ گرایا جائے گا۔ اسی سلسلے میں آج نیپال کی سرحد پر ایک بار پھر بلڈوزر سے مدارس کو زمین بوس کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کارروائی کے ایک حصے کے طور پر شراوستی کی جمناہا اور بھنگہ تحصیلوں میں چار مدارس کو مسمار کر دیا گیا۔ ان میں جمونہا کے تحت گاؤں کنڈا میں سرکاری اراضی پر بنائے گئے مدرسہ اسلامیہ عربیہ تعلیم القرآن، گاؤں امالیہ کرن پور میں دارالعلوم غریب نواب خواہ مصطفی اور گاؤں خلافت پور میں رضویہ غوسیہ العلوم کے خلاف انہدامی کارروائی کی گئی ہے۔ اسی دوران تحصیل بھنگہ کے تحت گاؤں بنتھیوا میں مدرسہ دارالعلوم اہل سنت غوس اعظم کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کر دیا گیا۔ اس کاروائی کے دوران پولیس کی بھاری نفری اور انتظامی عملہ موجود تھا۔