لوک تنتر بچاؤ دیش بچاؤ ابھیان کے زیر اہتمام کے وقف ترمیمی بل 2025 کے خلاف جن سنواد پروگرام

تاثیر 2 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

دربھنگہ(فضا امام) 2 مئی- وقف ترمیمی بل 2025 کے خلاف تاریخی ٹاور چوک پر گاندھی مجسمہ کے نیچے ایک جن سنواد پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کی صدارت سابق میئر اوم پرکاش کھیریا عرف مٹو کھیریا نے کی۔ عوامی مکالمے کے پروگرام کی نظامت ریاض خان قادری کر رہے تھے اور بیچ بیچ میں اپنےاشعار کے ذریعے کیندر سرکار کے خلاف اپنی اواز بلند کر رہے تھے سنویدھان بچاؤ لوک تنتر بچاؤ دیش بچاؤ کے کنوینر نفیس الحق رنکو جو اس مہم کو کامیاب کرنے کے لیے کافی محنت کی ے انہوں نے کہا کہ ہم یہ لڑائی اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک سپریم کورٹ وقف ترمیمی ایکٹ پر مسلمانوں کے حق میں فیصلہ نہیں دیتی۔ میں سپریم کورٹ میں عرضی کی سماعت کے لیے 5 تاریخ کو دہلی جا رہا ہوں۔جن مقررین نے جن سنواد پروگرام سے خطاب کیا ان میں سی پی آئی (ایم ایل) کے ضلع سکریٹری بید ناتھ یادو، انصاف منچ کے ریاستی نائب صدر نیاز احمد، نفیس الحق رنکو ریاض خان قادری رستم قریشی محمد عمر، آر وائی اے کے ریاستی جوائنٹ سکریٹری سندیپ کمار چودھری، اے آئی ایس اے لیڈر پرنس کرن، کیشری یادو رانی سنگھ رنجن سنگھ، دیویندر شاہ ابھیشیک کمار منظر علی راجا انصاری اکرم صدیقی صبغت اللہ خان عرف ڈبو شاہد اطہر شعیب احمد خان جن سوراج ضمیر خان رام نارائن جھا ڈاکٹر جمال حسن سرفراز انور پرنس پرویز گنگا منڈل اجے جالان نظر عالم صابر حسین لڈو پپو خان محمد احسان صدیقی فیاض احمد للت کمار سہنی سچن رام وسیم احمد سدھانت گگنامی بالک ساہنی دیویندر شاہ بھولو یادو ڈپٹی میئر نازیہ حسن فردوس جہاں کونسلر فیروز عالم کونسلر تنویر عالم رضا اللہ انصاری اشرف احمد ریاض الدین قریشی سلمان صادق محمد ساجد محمد نوشاد امجد عباس سابق مکھیا محمد صابر ستر گھن پرساد نارد عصمت اللہ محمد توحید محمد بابر رائن ہارون رشید رائین محمد فرحان ذکر حسین خالد رضا قادری محمد تحسین سید آفتاب اشرف ساجد قیصر محمد اسلم نثار احمد وارڈ کونسلر سید خلیق الزمان عرف پپو سردار کونسلر نسیم اختر دلارہ شاداب اختر نسیم احمد رفعت مکی جاوید اشرف آس محمد کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔پروگرام کا آغاز پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور گاندھی جی کے مجسمے پر پھول چڑھانے کے ساتھ ہوا۔مکالمہ پروگرام میں مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔مکالمہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے متفقہ طور پر کہا کہ وقف ترمیمی بل آئین کی بنیادی روح کے خلاف ہے۔ مقررین نے کہا کہ اس بل کے ذریعے ملک کی مودی حکومت مسلمانوں کی طرف سے اپنی برادری کی تعلیم اور روزگار کے لیے دی گئی زمین کو لوٹ کر اڈانی اور امبانی کو دینے کی سازش کر رہی ہے۔ ملک کے تمام وسائل بیچنے والی حکومت کی وقف اراضی پر بری نظر ہے جسے ملک کے انصاف پسند عوام کبھی نہیں ہونے دیں گے۔مقررین نے کہا کہ ملک کے تمام انصاف پسند عوام کا دارومدار سپریم کورٹ کے 5مئی کو سنائے جانے والے فیصلے پر ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہمیں عدالت سے انصاف ملے گا اور حکومت کو اس طرح جھکنا پڑے گا جیسے کسان مخالف قانون کے خلاف تحریک میں جھکنا پڑا تھا۔