کل دربھنگہ میں اوقاف اور آئین کے حفاظت کے لئے عظیم الشان اجلاس : ارشد رحمانی

تاثیر 2 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

مدرسہ امدادیہ میں پریس کانفرنس سے تمام ملی وسماجی ذمّہ داران نے گفتگو کی
دربھنگہ(فضا امام) 2 مئی- دربھنگہ یکم مئی 2025ء کو وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف امارت شرعیہ اور تمام ملی وسماجی تنظیموں کے ذمّہ داران کی ایک پریس کانفرنس ہوئی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اوقاف بچاؤ آئین بچاؤ کانفرنس کے کنوینر اور دار القضاء امارت شرعیہ مہدولی دربھنگہ کے قاضی شریعت جناب مفتی ارشد علی رحمانی صاحب نے  فرمایا کہ اوقاف کی جائیداد صرف مدرسہ ، مسجد اور قبرستان نہیں ہے بلکہ اوقاف کی اکثر جائیدادیں ایسی ہیں جن پر بڑے بڑے اسکول و کالجز قائم ہیں ، صرف مولانا مظہر الحق یونیورسٹی کے ماتحت تیس سے زائد بی ایڈ کالج ہیں ان اسکول و کالجز میں تعلیم حاصل کرنے والے اکثر غیر مسلم ہیں ،مسلمانوں کی تعداد بمشکل تقریبا 15/فیصد ہوتی ہے جبکہ غیر مسلم طلبہ کی تعداد 85/فیصد ہوتی ہے ایسے میں اگر یہ وقف ترمیمی ایکٹ 2025 واپس نہیں ہوتا ہے اور یہ اسکول و کالجز بند ہوتے ہیں تو اس کانقصان غیر مسلموں کو زیادہ ہوگا اور وہ بھی تعلیم سے محروم رہ جائیں گے، اسی طرح وقف کی جائداد پر بنے ہوئے ہسپتال بند ہو جائیں گے تو مسلمانوں سے زیادہ برادران وطن کا علاج متاثر ہوگا، اس لئے غیر مسلم بھائیوں کو یہ بات سمجھانے کی ضرورت ہے اور ساتھ ملکر کر احتجاج کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری آواز بہت مضبوطی سے حکومت تک پہنچ سکے،انہوں نے کہا کہ وقف بائی یوزر کو ختم کرنا یہ در اصل سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے اور اوقاف پر قبضہ کرنے کی سازش ہے ، وقف کی جائداد کو چھ ماہ کے اندر رجسٹریشن کرانے کی پابندی وقف کو ہڑپنے کا بہانہ ہے ورنہ جو کام ستر سال میں نہیں ہو سکا وہ چھ ماہ میں کیسے ہوگا، وقف کے لئے پانچ سالوں کا پریکٹیکل مسلمان ہونے کی قید لگانا یہ عبادت سے روکنا ہے اور وقف ترمیمی ایکٹ 2025کے یہ سارے دفعات آئین ہند میں دئیے گئے حقوق کے خلاف ہیں اور بھارت کا شہری بھارت کی آئین کے خلاف کوئی قانون گوارہ نہیں کر سکتا ۔موصوف نے کہا کہ یہ لڑائی مسلسل لڑی جائے گی اس لئے ذہنی طور پر تیار رہیں اور 4/مئی 2025ء کو اوقاف بچاؤ آئین بچاؤ کانفرنس زیر صدارت مفکر ملت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب مدظلہ امیر شریعت بہار اڈیشہ جھارکھنڈ ومغربی بنگال،جو اسماعیل گنج عیدگاہ لہیریا سرائے میں ہوگی اس میں بڑی تعداد میں شرکت فرمائیں، کانفرنس سے ایک دن قبل گھر کے مرد وعورت روزہ رکھنے کا اہتمام کریں اور افطار کے لئے اجتماعی طور پر بیٹھ کر اس کا فوٹو شوسل میڈیا پر لوڈ کرکے احتجاج درج کریں اور دعا کا اہتمام کریں ،اور 3/مئی کو رات میں 9/بجے سے 9/15(عشاء بعد)موبائل کا ٹارچ جلا کر اسے آسمان کی طرف بلند کریں اور اس کا فوٹو اور ویڈیو بنا کر شوسل میڈیا پر احتجاج درج کریں ۔اس موقع پر کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی گئی اور دو منٹ کی خاموشی کے ذریعہ احتجاج کیا گیا ۔پریس کانفرنس میں شرکت کرنے اور اظہار خیال کرنے والوں کے نام درج ذیل ہیں ۔مولانا ابو شاہد قاسمی قاضی شریعت دار القضاء مدرسہ رحمانیہ سوپول مولانا عرفان احمد سلفی مدنی دار العلوم احمدیہ سلفیہ، احمد رضا صاحب امیر جماعت اسلامی دربھنگہ ایڈوکیٹ محمد ممتاز عالم جنرل سکریٹری تنظیم امارت شرعیہ دربھنگہ مولانا اعجاز احمد صاحب صدر جمیعة علماء ہند دربھنگہ نیاز احمد نائب صدر انصاف منچ بہار، ابھیشیکھ کمار نائب صدر مالے، ڈاکٹر منا خان صدر جن ادھیکار پارٹی دربھنگہ ڈاکٹر شعیب خان جن سوراج ڈائریکٹر دہلی پبلک اسکول محامد حسین صدر تنظیم امارت شرعیہ ہنومان نگر مولانا صفی الرحمن ممتاز رکن ارباب حل و عقد امارت شرعیہ کلیم اللہ رحمانی رکن ارباب حل و عقد امارت شرعیہ مفتی نور الہدیٰ قاسمی پرنسپل مدرسہ امدادیہ احمد رشدی سکریٹری تنظیم امارت شرعیہ شرف عالم تمنا رکن شانتی سمیتی دربھنگہ نسیم احمد رفعت مکی ڈاکٹر خدا داد نسیم اختر دیپ نصرت عالم وارڈ کونسلر مولانا اظہر قاسمی صدر تنظیم حیا گھاٹ حافظ ذکاء اللہ رحمانی سکریٹری تنظیم حیا گھاٹ مولانا عبد الکریم قاسمی مولانا افضل امام فاروقی مولانا محمد نوشاد عالم اشاعتی شاہد اطہر ایڈوکیٹ مولانا عتیق الرحمن صدر تنظیم بہیڑی منور جمال سکریٹری تنظیم بہیڑی وغیرہ کے نام شامل ہیں ۔