مرشد آباد تشدد کی بیواؤں نے گورنر سے تحفظ کی اپیل کی

تاثیر 5 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

کولکاتا، 5 مئی : مرشد آباد ضلع میں حالیہ تشدد میں اپنے شوہر اور بیٹے کو کھونے والی دو بیواؤں نے مغربی بنگال کے گورنر ڈاکٹر سی وی آنند بوس سے اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان خواتین نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں حکمراں ترنمول کانگریس اور پولیس کی جانب سے مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں جس کی وجہ سے ان کی جان کو خطرہ ہے۔
مرشد آباد میں فسادیوں کے ہجوم کے ہاتھوں گھر سے گھسیٹ کر مار دیئے گئے ہر گووند داس اور ان کے بیٹے چندن داس کی بیوہ پارول داس اور پنکی داس نے گورنر کو چار صفحات پر مشتمل خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ میں ان کے بحفاظت پہنچنے کے انتظامات کیے جائیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم ہر گوبند داس اور چندن داس کی بیوہ ہیں۔ ہم یہ خط ٹوٹے ہوئے دلوں اور کانپتے ہاتھوں سے لکھ رہے ہیں۔ ہم یہ خط آپ کو ایک خفیہ جگہ سے بھیج رہے ہیں کیونکہ نہ صرف حکمراں پارٹی بلکہ پولیس بھی ہمیں مسلسل دھمکیاں دے رہی ہے۔‘‘