تاثیر 19 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 19 مئی: لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ایک بار پھر مرکزی حکومت اور وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے سے پہلے پاکستان کو کیوں آگاہ کیا گیا؟ انہوں نے اسے ‘ جرم’ قرار دیا اور پوچھا کہ اس کی وجہ سے کتنے ہندوستانی طیارے تباہ ہوئے؟
راہل گاندھی نے بھی دو دن پہلے یعنی ہفتہ کو ایکس پوسٹ کے ذریعے سوالات اٹھائے تھے اور وزیر خارجہ کے بیان پر مبنی سوالات پوچھے تھے۔ راہل نے پیر کو کہا، “جے شنکر کی خاموشی قابل مذمت ہے۔ میں پھر پوچھتا ہوں – ہم نے کتنے طیارے کھوئے کیونکہ پاکستان کو پہلے سے علم تھا؟” انہوں نے کہا کہ یہ غلطی نہیں بلکہ سنگین جرم ہے۔ ملک کو سچ جاننے کا حق ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے حال ہی میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ اور فوجی کارروائی کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا، ’’آپریشن کے آغاز میں ہی ہم نے پاکستان کو پیغام بھیجا تھا کہ ہم دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کر رہے ہیں، فوج پر نہیں، اور فوج کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ باہر کھڑے ہو اور مداخلت نہ کرے۔‘‘
دوسری طرف کانگریس نے آج اس معاملے پر پریس کانفرنس کی۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے جے شنکر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے پوچھا، “کیا وزیر خارجہ کو پاکستان پر اتنا بھروسہ تھا کہ دہشت گرد ان کی بات سنتے؟” انہوں نے کہا کہ اسے ڈپلومیسی نہیں جاسوسی کہتے ہیں۔
کھیڑا نے کہا کہ جے شنکر نے خود میڈیا کو بتایا کہ حملے سے پہلے پاکستان کو اطلاع دی گئی تھی۔ کیا ملک کو یہ جاننے کا حق نہیں ہے کہ پاکستان کو حملے کی اطلاع دے کر مسعود اظہر کو دوبارہ بچایا گیا، کیونکہ اس سے قبل مسعود اظہر کو قندھار ہائی جیکنگ کے وقت رہا کیا گیا تھا۔