تاثیر 8 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 8 مئی : دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے تفتیشی افسر کو ہدایت دی ہے کہ وہ دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال سمیت تین ملزمین کے خلاف 2019 میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے معاملے میں تحقیقات کے سلسلے میں تازہ اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے۔ ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نیہا متل نے کیس کی اگلی سماعت 23 مئی کو کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو شکایت کی اصل کاپی اور تفتیش سے متعلق سی ڈی بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔ اس معاملے میں دہلی پولیس نے اروند کیجریوال سمیت تین ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
11 مارچ کو عدالت نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے یہ حکم شکایت کنندہ شیو کمار سکسینہ کی درخواست پر دیا۔ اروند کیجریوال کے علاوہ جن لوگوں کے خلاف عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے ان میں سابق ایم ایل اے گلاب سنگھ اور دوارکا کونسلر نکیتا شرما شامل ہیں۔
سماعت کے دوران درخواست گزار شیو کمار سکسینہ نے عدالت کے سامنے بڑے بڑے بینرز دکھائے جن پر کیجریوال، گلاب سنگھ اور نکیتا شرما کے نام لکھے تھے۔ عدالت نے کہا کہ بڑے بڑے بینرز لگانا نہ صرف عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کا معاملہ ہے بلکہ یہ ٹریفک کا بھی مسئلہ ہے۔ اس سے سڑکوں پر گزرنے والے ڈرائیوروں کی توجہ ہٹ جاتی ہے، جس سے پیدل چلنے والوں اور گاڑیوں دونوں کے لیے حفاظتی خطرہ ہوتا ہے۔