بیس مئی تک شاہی لیچی کو بازار میں آنے کی ہے امید

تاثیر 17 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

مظفر پور نزہت جہاں:
مظفر پور کی شاہی لیچی جلد مارکیٹ میں آئے گی، موسم کی بے حسی کے درمیان اچھی کمائی کی امید ہے تاجروں کو، وہیں شاہی لیچی کے بیجوں پر سرخی بھی آگئی ہے۔ مظفر پور ضلع کی لیچی دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ جلد ہی بازاروں میں آنے والا ہے۔ مظفر پور ضلع لیچی کی پیداوار کے لیے کافی مشہور ہے۔ شاہی اور چائنا دونوں قسم کی لیچی یہاں کافی مقدار میں پیدا ہوتی ہے۔ اس وقت مظفر پور کے لیچی کے باغات نہ صرف کسانوں بلکہ تاجروں اور مزدوروں کی سرگرمیوں سے باغیچہ کے اندر رونقیں بکھری ہوئی ہے ۔ کیونکہ لیچی کی توڑائی جلد شروع ہونے والی ہے۔ مقامی لیچی پیدا کرنے والے کسانوں اور سپلائرز کا کہنا ہے کہ لیچی 18 سے 20 مئی کے درمیان بازاروں میں دستیاب ہوگی۔ لیچی کے بیج سرخ ہو چکے ہیں۔ بس اس کی مٹھاس کو جانچنے کا انتظار ہے۔ تاہم اس بار سخت موسم کی وجہ سے لیچی کی پیداوار ہر سال کی طرح نہیں ہوئی۔ دراصل، پچھلے کچھ سالوں میں، بہار میں بارش میں کمی کا اثر لیچی کی کاشت پر دیکھا گیا ہے۔ اس سال بھی بہار میں بہت کم بارش ہوئی ہے۔ ایسی صورتحال میں اس بار لیچی کے بیج کا سائز چھوٹا ہے۔ اس کے علاوہ کئی مقامات پر لیچی کے بیج پھٹنا شروع ہو گئے ہیں۔ لیچی کی بہتر پیداوار کے لیے مخلوط موسم ضروری ہے۔ مطلب گرمی اور بارش بھی۔ لیکن زیادہ گرمی اور زیادہ بارش دونوں لیچی کے لیے نقصان دہ ہیں۔ زیادہ گرمی میں لیچی کے بیج ٹھیک طرح سے نشوونما نہیں پاتے۔ اس کے علاوہ، یہ ٹھیک سے پکانے سے پہلے ہی جھلسنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر زیادہ بارش ہو تو لیچی پر کیڑے لگ جاتے ہیں۔ لیکن ان تمام منفی حالات کے باوجود مظفر پور کے کسان اور لیچی کے تاجر اچھی کمائی کی توقع کر رہے ہیں۔ بہار کی 40 فیصد لیچی مظفر پور میں پیدا ہوتی ہے۔ لیچی کے تاجروں اور کاشتکاروں نے بتایا کہ اس بار سخت موسم اور بارش کی کمی کی وجہ سے مظفر پور کی مشہور شاہی لیچی ایک ہفتہ تاخیر سے منڈی میں پہنچے گی۔ مٹھاس کی جانچ کے بعد لیچی 18 سے 20 مئی تک بازاروں میں دستیاب ہوگی۔ مظفر پور کے مسہری میں واقع لیچی ریسرچ سینٹر میں موجود لیچی کے تاجر نے بتایا کہ “مظفر پور کی لیچی کو حکومت ہند سے جی آئی ٹیگ مل گیا ہے۔ اس بار لیچی 18 سے 20 مئی تک بازاروں میں آئے گی۔ لیچی کے بازار میں جانے سے پہلے ایک ٹیسٹ کیا جاتا ہے، جس میں دیکھا جاتا ہے کہ یہ ایک یا دو دن میں کتنی میٹھی ہوگی۔” لیچی کو ٹرک، ٹرین اور ہوائی جہاز سے بھی فراہم کیا جاتا ہے۔
لیچی کے پروڈیوسر، تاجر اور پراسیسر کرشنا گوپال نے بتایا کہ مظفر پور سے لیچی دربھنگہ اور پٹنہ ہوائی اڈوں کے ذریعے طویل فاصلے کے مراکز تک پہنچتی ہے۔ لکھنؤ اور گوالیار جیسے شہروں میں ٹرک کے ذریعے لیچی سپلائی کی جاتی ہے۔ لیچی کو ٹرین کے ذریعے دہلی اور ممبئی جیسے شہروں میں پہنچایا جاتا ہے۔ تاہم اس بار انہوں نے ریلوے کی لاجسٹک پالیسی میں تبدیلیوں پر بھی سوالات اٹھائے۔ شاہی لیچی کی پیداوار کی بات کریں تو پورے بہار میں تقریباً 30 ہزار ہیکٹر میں لیچی پیدا ہوتی ہے۔ اس میں صرف مظفر پور میں ہی تقریباً 12 ہزار ہیکٹر میں لیچی پیدا ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے مظفر پور بہار میں لیچی کی پیداوار میں پہلے نمبر پر ہے۔ مظفر پور کی لیچی دہلی، ممبئی، پونے، جے پور، لکھنؤ، بنگلور، بھوپال اور دیگر شہروں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی سپلائی کی جاتی ہے۔ ہر سال لیچی کی ایک خصوصی کھیپ ملک کے صدر کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کو بھیجا جاتا ہے۔ یہاں سے لیچی امریکہ کے ساتھ ساتھ کئی خلیجی ممالک کو بھی سپلائی کی جاتی ہے۔ ڈاکٹر وکاس کمار داس، ڈائریکٹر، نیشنل لیچی پروڈکشن سینٹر، مظفر پور، بہار نے کہا، “بہار کی لیچی کا 40 فیصد مظفر پور میں پیدا ہوتا ہے۔ یہاں شاہی اور چائنا دونوں قسم کی لیچی اگائی جاتی ہیں۔ کاروباری نقطہ نظر سے، لوگ چائنہ لیچی پر زیادہ توجہ دیتے ہیں کیونکہ اس میں چمک زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، پیداوار بھی کم ہوتی ہے۔”