جب گوا اور سکم کو ہندوستان کے ساتھ ملایا گیا، تب امریکہ کی نہیں سنی گئی، تو اب جنگ بندی کا دباؤ کیوں قبول کیا؟:گہلوت

تاثیر 12 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

جے پور، 12 مئی: سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے ہندوستان پر امریکی دباؤ پر بات کرتے ہوئے بڑا بیان دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان 1961 میں گوا اور 1974 میں سکم کے معاملے پر امریکہ جیسے ممالک کے دباؤ کے سامنے نہیں جھکا تو پھر آج کے حالات میں تیسرے ملک کو فیصلہ کرنے کا حق کیوں دیا گیا؟گہلوت نے کہا کہ امریکی صدر کے جنگ بندی کے اعلان سے ملک کے لوگ حیران ہیں، کیونکہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی کبھی بھی کسی بیرونی دباؤ میں نہیں رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب بھارت کی اپنی فوجی کارروائی جاری تھی تو امریکہ کو اس میں مداخلت کا موقع کیسے ملا؟
گہلوت نے اپنے بچپن کا ایک واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ 1961 میں، جب وہ چھٹی کلاس میں تھے، گوا پرتگالیوں کے قبضے میں تھا۔ پنڈت نہرو نے ’آپریشن وجے‘ شروع کر کے گوا کو ہندوستان کے ساتھ الحاق کر لیا۔ اس وقت پرتگال نیٹو کا رکن تھا اور امریکہ سمیت کئی مغربی ممالک بھارت پر فوجی کارروائی نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے، لیکن نہرو نہیں جھکے۔گہلوت نے کہا کہ جب وہ یونیورسٹی میں تھے، اندرا گاندھی نے سکم کو 1974 میں ہندوستان میں شامل کیا تھا۔ سکم کی ملکہ امریکن تھیں، اس لیے امریکہ دوبارہ ہندوستان پر دباؤ ڈال رہا ہے۔