تاثیر 19 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
اتوار کی شام معشوقہ کے بلانے پر گاؤں پہنچا تھا نوجوان آکاش سہنی
مقتول کے بھائی نے معشوقہ کے والد و دونوں بھائی پر لگایا قتل کا الزام
سنگھواڑہ دربھنگہ ( محمد مصطفی)سمری تھانہ حلقہ کے کنسی گاؤں میں رام بابو سہنی کے بیٹے آکاش سہنی 22 سالہ کا پھندے سے جھولتی لاش کو گھر کے اندر سے سمری پولیس نے سوموار کی صبح برآمد کیا ہے مقتول نوجوان کا گاؤں کے دوسری ذات کی لڑکی سے عشق چل رہا تھا مقتول نوجوان ممبئی سے اتوار کی شام پانچ بجے گاؤں آیا تھا مقتول کے اہلِ خانہ نے قتل کر لاش کو گمچها سے لٹکا دینے کا الزام عائد کیا ہے ڈی ایس پی جوتی کماری ، انسپکٹر سریش رام ، سمری و سنگھواڑہ تھانہ صدر منیش کمار ، رنجیت چودھری سمیت ایف ایس ایل و ٹیکنیکل ٹیم نے جائے وقوع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی ہے لاش کو پولیس نے ضبط کر پوسٹ مارٹم کے لئے ڈی ایم سی ایچ بھیج دیا ہے مقتول کے والدین پانچ دن پہلے کنسی سے دہرادون چلے گئے ہیں موبائل ٹاور کے قریب اسبیسٹر کے سنسان گھر سے لٹکتی لاش کا چہرہ گمچہا سے ڈھکا ہوا دیکھنے سے یہ لگ رہا تھا کہ نوجوان کے ساتھ مار پیٹ کر گلے میں پھندا ڈال کر قتل کے شواھد کو چھپانے کی کوشش کی گئی ہے ایف ایس ایل کی ٹیم نے جائے وقوع سے قتل کے کچھ شواہد برآمد کر موت کی وجوہات کا پتہ لگا رہی ہے مقتول کی دادی بسنتی دیوی نے ڈی ایس پی کو بتایا ہے کہ 18 اپریل کی شب آکاش کمار کی معشوقہ کی شادی تھی معشوقہ نے موبائل پر ہمارے پوتے کو کنسی گاؤں شام پانچ بجے ممبئی سے بلایا تھا اسی دوران گاؤں کے چار نوجوان نے مقتول آکاش کو گھر کے باہر بلا کر لے گئے نشہ پان کے بعد سبھی میرے پوتے کو کہاں لے گئے یہ پتہ نہیں ہے سوموار کی صبح جب اس کے کمرے میں تلاش کرنے گئی تو باہر سے تالا لگا ہونے کے ساتھ کھڑکی پر رکھا اینٹ زمین پر گرا ہوا تھا ادھر ڈی ایس پی نے پڑوس میں جا کر معشوقہ سے بھی پوچھ گچھ کر عاشق و معشوقہ کے موبائل کو کھنگال کر واقعیہ کا صحیح پتہ لگا رہی ہے تفتیش میں جٹی پولیس واقعیہ کی شب آکاش کمار کے ساتھ کون کون لوگ تھے اسکا بھی پتہ لگا رہی ہے تھانہ صدر منیش کمار نے بتایا کہ سبھی اینگل پر تفتیش کی جا رہی ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے و ٹیکنکل جانچ کے بعد ہی موت کی وجوہات کا صحیح پتہ چل سکے گا ادھر مقتول آکاش کا بھائی وکاس سہنی نے تھانہ صدر کو سونپے درخواست میں کہا ہے کہ گاؤں کے ونود بھگت کی بیٹی سے ان کے چھوٹے بھائی کا کئی مہینوں سے عشق چل رہا تھا دونوں شادی کرنا چاہتے تھے 18 اپریل کو معشوقہ کے کہنے پر میرا بھائی کنسی گاؤں آیا تھا اسی دوران ونود بھگت و ان کے دونوں بیٹے جیتندر بھگت و پھلندر بھگت و اُسکے رشتہِ داروں نے بہلا پھسلا کر کہیں دیگر جگہ لے جا کر میرے بھائی کا قتل کر لاش کو میرے گھر کے بنیری میں دوپٹہ کی مدد سے لٹکا دیا ادھر واقعیہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ملزم کے گھر پر پولیس فورس تعینات کرنے کے ساتھ گشت تیز کر دی گئی ہے سبھی ملزمان فرار بتائے جا رہے مقتول کی معشوقہ کی شادی 18 اپریل کو ہوئی خبر لکھے جانے تک اسکی رخصتی بھی نہیں ہو سکی تھی