تاثیر 24 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 24 جون :دہلی کی بی جے پی حکومت نے ساون کے مہینے میں شروع ہونے والے کانوڑ یاترا کے حوالے سے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی صدارت میں منگل کو ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں دو بڑے فیصلے کئے گئے، پہلا، رجسٹرڈ کانوڑ کمیٹیوں کو براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعے مالی امداد دی جائے گی اور دوسرا، کانوڑ کیمپوں میں مفت بجلی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے دہلی سکریٹریٹ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ فیصلہ شیو بھکتوں کی عقیدت، خدمت اور گڈ گورننس کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کوئی ٹینڈر نہیں ہوگا، کوئی ٹھیکہ نہیں ہوگا، صرف رجسٹرڈ کمیٹیوں کو ہی براہ راست مدد دی جائے گی۔ کمیٹیاں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ایم) کے دفتر میں درخواست دے سکتی ہیں اور ‘سنگل ونڈو سسٹم’ کے ذریعے ان کے مسائل 72 گھنٹوں کے اندر حل کیے جائیں گے۔ حکومت نے امداد کو چار زمروں میں تقسیم کیا ہے۔ کمیٹیوں کو کم از کم 50,000 روپے سے زیادہ سے زیادہ 10 لاکھ روپے کی رقم دی جائے گی۔ 50 فیصد رقم پروگرام سے پہلے اور باقی پروگرام کے بعد دی جائے گی۔ کمیٹیوں کو تین ماہ کے اندر اخراجات کی تفصیلات جمع کرانی ہوں گی جس کے بعد باقی رقم جاری کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ پچھلی بار صرف 170 کمیٹیوں کو اجازت دی گئی تھی جبکہ اس بار تمام رجسٹرڈ کمیٹیوں کو موقع ملے گا۔ پچھلی حکومت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے کانوڑ یاترا بدعنوانی اور بدنظمی کا شکار تھی، اب یہ خدمت کی علامت بنے گی۔
حکومت نے کیمپوں میں 1200 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنے، پینے کے صاف پانی، صفائی، ٹریفک کے انتظام اور جام سے نمٹنے کے لیے خصوصی تیاریاں کی ہیں۔ دہلی ٹریفک پولیس کو بھی فعال کردار میں رکھا گیا ہے۔
اس ہندو مذہبی تہوار کی نگرانی کے لئے ‘دھارمک اتسو سمیتی’ تشکیل دی گئی ہے، جس کی سربراہی وزیر محنت کپل مشرا کریں گے۔
اس موقع پر تعمیرات عامہ کے وزیر پرویش صاحب سنگھ، وزیر تعلیم آشیش سود، وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا اور ایم ایل اے رویندر اندراج سنگھ بھی موجود تھے۔