تاثیر 5 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
دربھنگہ(فضا امام) دربھنگہ ضلع ہی نہیں بلکہ پورے بہار کے مشہور و معروف عالم دین و شفیع مسلم ہائی اسکول لہیریا سرائے ، جھگڑوا مسجد و مدرسہ کے سکریٹری ، مدرسہ امدادیہ کے استاد و بیتا جامعہ مسجد کے امام ، جامعہ رحمانیہ مونگیر وغیرہ اہم ہے مولانا نے تقریباً نصف دہائی درس و تدریس کی زمہ داری نخوبی انجام دی و عالم دین حضرت مولانا سید ابو آختر قاسمی کو نم آنکھوں کے درمیان دربھنگہ کے بیتا مرزا خاں تالاب قبرستان میں نم آنکھوں سے سپردِ خاک کیا گیا جبکہ مرحوم کا نماز جنازہ اسماعیل گنج عیدگاہ کے احاطہ میں مرحوم کے چھوٹے فرزند عادل آختر نے پڑھائی واضح رہے کہ گزشتہ 3 جون کی شب 9:15 بجے کے قریب 95 سال کی عمر میں اپنے رہائش گاہ اسماعیل گنج دربھنگہ میں آخری سانس لی اور اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔ مرحوم کا آبائی وطن بیگوسرائے ضلع کے برونی کے قریب پپرول میں ہے وہ جب نوکری کے توسط سے دربھنگہ آئے تو یہی کے ہوکر رہ گئے اور اپنا رہائش گاہ اسماعیل گنج میں بنایا اور یہی مقیم تھے مرحوم ایک عرصہ سے علیل چل رہے تھے انا للہ و انا الیہ راجعون اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ سے اعلیٰ مقام عطا فرمائے ، آمین مرحوم بہت ہی نیک دل شخصیت تھے اور مرحوم کے خطاب کو سن تے کے کوسوں دور سے لوگ جمع ہوتے تھے مرحوم نہ صرف شفیع مسلم ہائی اسکول لہیریا سرائے دربھنگہ کے استاد کی حیثیت سے مقبول تھے بلکہ مدرسہ امدادیہ لہیریا سرائے دربھنگہ میں استاد کی حیثیت سے کام کئے اور ان کے ذریعہ تعلیم یافتہ شخص پوری دنیا میں اتنا ہی مدرسہ اسلامیہ جھگڑوا مسجد کے سکریٹری بھی تھے جن کی نگرانی میں مدرسہ کی آج الگ پہچان ہے مرحوم کی دوشادی تھی اپنے پیچھے اہلیہ کے علاوہ پانچ لڑکوں میں ابو نصر ، ابو بصر ، ابو نظر ، ابو اثر و عادل آختر کے پانج بیٹیاں سمیت بھرا پورا خاندان چھوڑ کر اپنے مالک حقیقی سے جاملے مرحوم دربھنگہ ضلع ہی نہیں بلکہ و ہندوستان کے مشہور و معروف عالم دین تو تھے ہی ساتھ ساتھ بہار کے مختلف دینی ادارے کے رکن بھی تھے مرحوم کے انتقال کی خبر سے دربھنگہ کے دانشوران میں کافی صدمہ ہوا ہے اور لوگوں نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دربھنگہ کے لیے ایک عظیم خسارہ ہے جبکہ نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں قرب و جوار و دوسرے اضلاع سے ان کے شاگردان اور عقیدت مند شریک ہوئے و شرکت کرنے والے و تعزیت پیش کرنے والے دانشوران میں ڈاکٹر ، انجینئر ، پروفیسر ، وکلاء و اساتذہ کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے لیڈران و کارکنان بھی موجود تھے جن میں مرکزی حکومت کے سابق وزیر مملکت محمد علی اشرف فاطمی ،کیوٹی کے سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر فراز فاطمی ، الہلال ہاسپیٹل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد نسیم آرزو ، شفیع مسلم ہائی اسکول کے صدر ایڈوکیٹ ممتاز عالم ، سکریٹری ایس ایم جاوید اقبال ، ڈاکٹر ذاکر حسین ٹیچرس ٹریننگ کالج کے سکریٹری ڈاکٹر شارق حسین ، پرنسپل ڈاکٹر مزمل حسن آرزو ، ایس ایم انور اقبال ، قاضی الطاف الحق ، قاضی و ڈاکٹر ابصار الحق ، ڈاکٹر انبساط الحق ، ڈاکٹر محمد ارتضیٰ ، ڈاکٹر محمد شاہد حسین ، ڈاکٹر منظر سلیمان ، ڈاکٹر اظہر سلیمان ، ڈاکٹر فیروز اکرم ، حافظ فیض اکرم ، ڈاکٹر محمد بدرالدین انصاری ، پرنسپل سی ایم کالج پروفیسر مشتاق احمد ، پرنسپل ایم کے کالج پروفیسر محمد رحمت اللہ ، ایڈوکیٹ شاہد اطہر ، صفدر امام صاحب ، نظر عالم ، ڈاکٹر عبدالسلام خاں عرف منا خاں ، نفیس الحق رنکو ، مسلم اسکول کے پرنسپل محمد پرویز ، سابق پرنسپل محمد سہیل ، پروفیسر آفتاب اشرف ، مولانا عرفان سلفی ، سابق قاضی مفتی خبیب احمد قاسمی ، مفتی عبدالسلام قاسمی ، ڈاکٹر امتیاز احمد ، محمد عطا عابدی ، منظر صدیقی ، ڈاکٹر منور راہی ، ڈاکٹر محمد جسیم الدین ، مولانا آفتاب عالم غازی ، علی حسن انصاری ، اعظم حسین ، نفیس بیگ ، حافظ لئیق منظر واجدی ، نسیم احمد رفعت مکی ، امان اللہ خان اللن ، لڈن خان ، عطا اللہ خان عرف پٹو خان ، مفتی وصی احمد قاسمی پٹنہ ، قاضی ارشد رحمانی ، قاری محمد محسن ، قاری نسیم احمد، ماسٹر جمال احمد ، مولانا جمیل اختر ، اعجاز اختر خان رومی ، ماسٹر مقصود عالم، زبیر احمد ، سرف عالم تمنے ، عقیل احمد ، محمد مراد ، حسین احمد ، وسیم احمد، ماسٹر رضا اللہ ، رضا اللہ انصاری ، محمد ریاض قریشی ، فضیل احمد انصاری ، مولانا عبد الکریم ، مولانا عبدالسلام، ایڈوکیٹ جلال الدین اکبر عرف گڈو ، ڈاکٹر فردوس علی ، ڈاکٹر منصور خوشتر ، شکیل سلفی ، احتشام الحق ، راقم القلم عرفان احمد پیدل ، انجنئیر عمر فاروق رحمانی ، جاوید انور ، سابق کونسلر سید صبغت اللہ عرف ڈبو خاں ، انجینئر خالد سیف اللہ رحمانی ، ڈاکٹر محمد رضی اختر ، سرور کمال ، انور کمال ، عارف اقبال ، ڈاکٹر مناظر حسن ، ڈاکٹر شہنواز احمد کیفی ، احمد رشید ، انور غزالی عرف منا ، فہد عابدی ، ابو بکر عابدی ، ڈاکٹر عالمگیر شبنم ، ڈاکٹر دلشاد انور ، سرفراز انور ، دلنواز انور ، ڈاکٹر محمد فیروز ، پروفیسر محمد افتخار احمد ، جاوید اختر ، ڈاکٹر تسکین اعظمی ، ڈاکٹر خرم اعظمی ، ڈاکٹر اقبال حسن ریشو ، محمد اسلم ، اکرم صدیقی ، سید ظفر آفتاب حسین دمری ، محمد فرحان ، محمد رضی ، احسان مکرم پوری ، سادر ہاشمی ، سید شارق حسین ، حسن پرویز ، آفتاب شیخ ، دیپ دلارے ، رفیع نشتر ، ڈاکٹر آفاق احمد ہاشمی ، شرف عالم تمنا ، سابق اے ڈی ایم نیاز احمد ، ڈاکٹر یوسف فیصل ، ڈاکٹر آفتاب اشرف ، اعجاز احمد خان ، سی پی آئی لیڈر نیاز احمد ، ایڈوکیٹ صدر عالم ، ایڈوکیٹ محمد مقصود ، ایڈوکیٹ شیف السلام ، ماسٹر نظیر احمد ، شکیل احمد ، انور آفاقی ، محمد انوار عرف گلاب ، سید زلقرنین عابدی ، ڈاکٹر شعیب احمد خان ، اسرارلحق لاڈلے ، حزیفہ حسن، اعجاز احمد ، احمد حسین ، حسین احمد ، ڈاکٹر امام الحق ، آفتاب ہاشمی ، ماسٹر حیدر علی ، محمد جمیل خان ، مستقیم احمد سمیت سینکڑوں لوگ نماز جنازہ میں شریک ہوئے اور مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے دعائیں کی۔