مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر تصادم کا خطرہ ہے:ٹرمپ

تاثیر 14 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،13جون:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز مشرق وسطیٰ میں ’بڑے تنازعے‘ کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران پر حملہ نہ کرے۔ انہوں نے زور دیا کہ واشنگٹن اور تہران جوہری معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔ ٹرمپ نے واشنگٹن اور تہران کے درمیان مذاکرات کے چھٹے دور سے کچھ دن قبل صحافیوں کو بتایا کہ ہم ایک بہت اچھے معاہدے کے کافی قریب ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ اس دوران اسرائیل ایران پر حملہ کرے، مجھے لگتا ہے ایسا حملہ پوری چیز کو اڑا دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو زیادہ سنجیدگی سے مذاکرات کرنا ہوں گے۔ انہیں ہمیں وہ کچھ پیش کرنا پڑے گا جو وہ ہمیں اس وقت پیش کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ میں ایران کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتا ہوں اور ہم اس کے قریب ہیں۔ میں دوستانہ راستے کو ترجیح دیتا ہوں۔ اس سوال کے جواب میں کہ آیا اسرائیل حملہ کرے گا انہوں نے وضاحت کی کہ میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ یہ قریب ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ ممکن ہے۔امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ میں “بڑے پیمانے پر تنازع” کے امکان سے خبردار کیا اور اس کے بعد امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ واشنگٹن علاقائی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر عراق میں اپنے مشن کو کم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ٹرمپ، جو پہلے بھی مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دے چکے ہیں، نے جوہری مسئلے کے سفارتی حل کے لیے اپنی ترجیحات کا اعادہ کیا۔