تاثیر 14 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
نیویارک،13جون:اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعرات کے روز غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ یہ پیش رفت اْس وقت سامنے آئی جب امریکہ نے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔منظور شدہ قرارداد میں فوری جنگ بندی، حماس کے زیر حراست تمام قیدیوں کی رہائی اور دو ملین فلسطینیوں کے لیے ضروری خوراک کی بلا رکاوٹ ترسیل کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
193 رکنی جنرل اسمبلی میں 149 ممالک نے قرارداد کے حق میں، 12 نے مخالفت میں رائے دی اور 19 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ قرارداد کی منظوری پر اجلاس میں زوردار تالیاں بجائی گئیں۔قرارداد میں غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مکمل، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی امدادی سامان کی رسائی، قیدیوں کی رہائی،اسرائیل کے زیر حراست فلسطینیوں کی واپسی اور اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کیا گیا۔اسپین کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں شہریوں کو بھوکا رکھنے کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے، انسانی امداد کی غیر قانونی روک تھام اور بنیادی ضروریات سے محروم رکھنے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔قرارداد میں عالمی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان بین الاقوامی قوانین کے تحت، انفرادی و اجتماعی طور پر، ایسے تمام اقدامات کریں جن سے اسرائیل کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے پر مجبور کیا جا سکے، اگرچہ قرارداد میں ’پابندیوں‘ کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا۔