غزہ جنگ بندی معاہدہ کیلئے ٹرمپ نے حماس کو 24گھنٹے کی مہلت دی

تاثیر 4 جولائی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن ،04جولائی:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا جوابی ردِ عمل اگلے 24 گھنٹوں میں معلوم ہو جائے گا۔حماس نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ جنگ بندی تجویز پر مشاورت کے اختتام کے بعد ثالثین کو اپنا حتمی فیصلہ پیش کر دے گی جس کے بعد یہ بات کے بعد سامنے آئی ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر ایک بیان میں تحریک نے کہا، وہ ثالثین کی جانب سے موصولہ تجویز کے حوالے سے فلسطینی افواج اور دھڑوں کے رہنماؤں سے مشاورت کر رہی ہے۔ اس کے بعد حتمی فیصلے کا باضابطہ اعلان کرے گی۔
حماس اور اسرائیل نے گذشتہ مہینوں کے دوران بالواسطہ مذاکرات کے کئی ادوار منعقد کیے لیکن جنگ بندی کے حتمی معاہدے تک نہیں پہنچ سکے۔ حماس نے جنگ کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ اسرائیل نے عارضی جنگ بندی پر اصرار کیا تھا۔نومبر 2023 میں پہلی جنگ بندی کے دوران درجنوں فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ سے 105 مغویوں کو رہا کیا گیا۔دوسری جنگ بندی کے دوران حماس نے 33 اسرائیلی قیدیوں کو جبکہ اسرائیل نے ہر ایک قیدی کے بدلے تقریباً 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے جمعرات کو بتایا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک فسلطینی ہلاکتوں کی کل تعداد 57,130 اور زخمیوں کی تعداد 135,173 ہو گئی ہے۔