ضبط شدہ گاڑیوں کی نیلامی: حکومت کو 20.97 لاکھ روپے کی آمدنی، 49 گاڑیاں فروخت

تاثیر 22 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

دربھنگہ(فضا امام):- دربھنگہ میں بہار امتناعی اور آبکاری قانون کے تحت کارروائی کی گئی۔ ضبط شدہ گاڑیوں کی نیلامی لہریا سرائے میں محکمہ ایکسائز کے احاطے میں اختتام پذیر ہوئی۔ اس نیلامی میں ریاست بھر کے تقریباً دو درجن اضلاع سے درجنوں افراد نے شرکت کی۔ ایونٹ کے دوران تمام قسم کی گاڑیاں، بڑی اور چھوٹی گاڑیاں، بشمول کاریں، ٹیمپو، موٹر سائیکلیں، اور سکریپ گاڑیاں، نیلامی کے لیے پیش کی گئیں۔اسسٹنٹ کمشنر ( امتناعی) پردیپ کمار نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ کے حکم کے مطابق نیلامی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کل 49 گاڑیاں نیلام کی گئیں، جن میں 16 ریگولر گاڑیاں اور 33 سکریپ گاڑیاں شامل ہیں، جس سے حکومت کو 20.97 لاکھ روپے کی کل آمدنی ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہار میں مکمل پابندی نافذ ہے، اور شراب کی نقل و حمل، ذخیرہ یا فروخت قابل سزا جرم ہے۔کلکٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ معلومات کے مطابق پرہیبیشن یا پولس محکموں کی طرف سے ضبط کی گئی اور عدالت کی طرف سے ضبط کی گئی گاڑیوں کو نیلامی کمیٹی کے ذریعے فروخت کیا گیا۔ بولی دہندگان کو اس نیلامی میں اپنی شناخت (آدھار کارڈ وغیرہ) پیش کرنے کی ضرورت تھی۔درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 16 اکتوبر مقرر کی گئی تھی۔ باقی ضبط شدہ گاڑیوں کی اگلی نیلامی 10 نومبر سے 29 نومبر کے درمیان ہوگی۔حکومتی ہدایات کے مطابق، اگر نیلامی کسی مقررہ تاریخ پر ناکام ہو جاتی ہے، تو اسے اگلے کام کے دن دوبارہ ترتیب دیا جائے گا۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شرکت کی ترغیب دینے کے لیے معیاری گاڑی کی مقرر کردہ کم از کم قیمت پر 10% تا 20% رعایت متعارف کرائی گئی ہے۔پٹنہ کے ٹرانسپورٹ کمشنر کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ نئی ہدایات کے مطابق، نیلامی میں کامیاب خریدار کو اب گاڑی کی ملکیت کی منتقلی کے لیے ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ آفیسر (ڈی ٹی او) کے دفتر میں درخواست دینا ہوگی۔ اس عمل کے لیے حکومت کی طرف سے تجویز کردہ فیس کی ادائیگی کی ضرورت ہوگی، نیز نیلامی کی رقم کا 3% اضافی سروس فیس، جسے BIT/BPO/TIC/PTMS اکاؤنٹ میں جمع کیا جائے گا۔نیلامی کی رقم تین دن کے اندر ادا کرنی ہوگی۔ اگر کامیاب بولی دہندہ مقررہ وقت کے اندر رقم جمع کرانے میں ناکام رہتا ہے تو ان کی نیلامی خود بخود منسوخ ہو جائے گی۔ گاڑی کی ملکیت تب ہی منتقل کی جائے گی جب تمام ٹیکس، فیس، اور قانونی دستاویزات مکمل طور پر ادا کر دیے جائیں گے۔محکمہ نے واضح کیا کہ صرف وہی افراد نیلامی میں حصہ لے سکتے ہیں جن کے پاس کوئی زیر التواء سرکاری واجبات یا تنازعات نہیں ہیں۔ شرکاء کو اپنے جی ایس ٹی ریٹرن اور قانونی دستاویزات بھی جمع کرانی ہوگی.