وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری، ڈاکٹر پی کے مشرا نے بھارت کے کثیر ایجنسی ڈھانچے کا خاکہ پیش کیا

تاثیر 13 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری، ڈاکٹر پی کے مشرا نے بھارت کے کثیر ایجنسی ڈھانچے کا خاکہ پیش کیا جو موسمیاتی،ہائیڈرولوجیکل، زلزلہ شناسی اور سمندری اداروں کو ایک مشترکہ الرٹ پروٹوکول کے مطابق مربوط الرٹ سسٹم کے ذریعے جوڑتا ہے

ڈاکٹر مشرا نے بھارت کی اس عزم کو دوبارہ دہرایا کہ وہ رضاکارانہ اعلیٰ سطحی اصولوں کو عملی شکل دینے کے لیے جدت، مالیاتی شمولیت اور بین الاقوامی یکجہتی کے ذریعے اقدامات کرے گا

جی20 ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن وزارتی اجلاس: بھارت نے مالی معاونت اور ابتدائی الرٹ کے معاملے میں  تعاون  کے  شعبے میں قیادت کا مظاہرہ کیا

 

جی20 ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (ڈی آر آر) وزارتی اجلاس کے پہلے دن، وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے  دواعلیٰ سطحی پروگراموں: ‘یکجہتی اور پائیداری:بین الاقوامی تعاون میں ڈی آر آر کی ترقی  اور ابتدائی وارننگ سسٹم کے لیے یکجہتی‘ اور ’ ڈی آر آر سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے تکنیکی جدت اور سیاسی قیادت کو جوڑنا،’ میں بھارت کی نمائندگی کی۔

یکجہتی اورپائیداری  سے متعلق سیشن میں، ڈاکٹر مشرا نے اس بات پر زور دیا کہ ابتدائی وارننگ سسٹم تکنیکی سہولیات نہیں بلکہ استحکام کے شعبے میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری ہیں۔ انہوں نے بھارت کے کثیر ایجنسی ڈھانچے کا خاکہ پیش کیا جو موسمیاتی، ہائیڈرولوجیکل، زلزلہ شناسی اور سمندری اداروں کو ایک مشترکہ الرٹ پروٹوکول کے مطابق مربوط الرٹ سسٹم کے ذریعے جوڑتا ہے، جس نے اب تک 109 ارب سے زائد الرٹ  جاری کیے ہیں۔ انہوں نے جی20 سے مطالبہ کیا کہ وہ سب کے لئے ابتدائی وارننگ سسٹم کے  بین الاقوامی فریم ورک کے تحت باہمی مربوط علاقائی پلیٹ فارم، مشترکہ ڈیٹا پروٹوکول، اور مشترکہ صلاحیت سازی کے اقدامات کو مضبوط کرے۔  انہوں نے کہا کہ بھارت،  ابتدائی وارننگ کو ایک عالمی عوامی شے کے طور پر دیکھتا ہے؛ جو شمولیتی، کثیر لسانی، اور پیش بینی پر مبنی ہے۔

ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (ڈی آر آر) کی مالی معاونت کے پروگرام میں، ڈاکٹر مشرا نے بھارت کی پانچ ستونوں پر مبنی مالی حکمت عملی کی تفصیل پیش کی جو جی20 کے رضاکارانہ اعلیٰ سطحی اصولوں کے اصول 2 اور 4 کے مطابق ہے۔ انہوں نے بھارت کے آئینی طور پر مضبوط ماڈل کی وضاحت کی جو فنانس کمیشن کے تحت کام کرتا ہے، جس سے کئی سالہ، قواعد پر مبنی ڈی آر آر مختص، ریاستوں اور مقامی اداروں کو غیر مرکزی مالی معاونت، اور قومی ڈیزاسٹر رسک انڈیکس کے ذریعے شواہد پر مبنی ترجیحات کو یقینی بنایا جاتا ہے۔بھارت کے امداد پر مرکوز حکمت عملی سے خطرات سے آگاہ مرکز کے طور پر تبدیلی کو اجا گر کرتے ہوئے انہوں نے مقامی سطح کے جدید اقدامات پر روشنی ڈالی جوآفات کے لئےمخصوص فنڈ ،خطرات سے متعلق پروگرام ، اور آپدا متر، رضاکاروں کے ذریعے کمیونٹی پر مبنی تیاری سے متعلق ہیں جو براہ راست عوام کی مالی شمولیت اور گورننس کی عکاسی کرتے ہیں۔

اس دوران، ڈاکٹر مشرا نے جنوبی افریقہ، برازیل، آسٹریلیا اور نیدرلینڈس کےحکام کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں کیں۔ جنوبی افریقہ کے وزیر برائے کوآپریٹو گورننس اور روایتی امور، عزت مآب  ویلینکوسینی ہلابیسا کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے مشترکہ صلاحیت سازی کی مشقوں کی حوصلہ افزائی کی، جس میں سی ڈی آر آئی کی رکنیت کے ذریعے اقدامات بھی شامل تھے۔ ڈاکٹر مشرا نے آسٹریلیا کی ایمرجنسی مینجمنٹ کی وزیر محترمہ کرسٹی میک بین کے ساتھ ڈی آرآر کے لیے مختلف مالی معاونت کے مواقع پر تفصیلی گفتگو کی۔ ڈاکٹر مشرا نے نیدرلینڈس کے نائب وزیر، پروفیسر ڈاکٹر مارٹن وان آلسٹ کے ساتھ ملاقات میں ابتدائی وارننگ سسٹمز کو مضبوط بنانے، اس کے پھیلاؤ کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال، اور علاقائی و بین الاقوامی سطح پر ڈیزاسٹرمینجمنٹ کو بڑھانے میں ادارہ جاتی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔ برازیل کے نائب وزیر والڈر ریبیرو کے ساتھ ملاقات میں، انہوں نے 2024 میں برازیل کی صدارت کے دوران رکھی گئی مضبوط بنیاد کا ذکر کرتے ہوئے بھارت کے عزم کا اظہار کیا کہ وہ مضبوط بحالی، قدرتی حل، اور پائیدار تعمیر نو کے شعبوں میں مشترکہ اقدامات کو جاری رکھے گا۔

 

دن کے اختتامی اجلاس میں، ڈاکٹر مشرا نے بھارت کے اس عزم کو دہرایا کہ وہ اعلیٰ سطحی رضاکارانہ اصولوں کو عملی شکل دینے کے لیے جدت، مالیاتی شمولیت اور بین الاقوامی یکجہتی کے  اقدامات کر ے گا، تاکہ یہ استحکام ایک پائیدار ترقی کی مشترکہ زبان بن جائے۔