اپنے ایمان کو کفریہ کلمات سے بچائیں اس کی معلومات حاصل کریں؛ مولانا محمد صدام حسین

تاثیر 24 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

پٹنہ سیٹی24 اکتوبر ( ذوالقرنین)  تنگدستی بیماری پریشانی اور فَوتگی کے مواقع پر بعض لوگ صدمے یا اشتعال (یعنی جذباتیت) کے سبب بسا اوقات نَعُوْذ بِاللّٰہ کفریہ کلمات بول دیتے ہیںاللہ عَزَّ وَجَلَّ پر اعتراض کرنا اُس کو ظالم یاضرورت مند یا محتاج یا عاجز سمجھنا یا کہنا یہ سب کُھلے کُفر ہیں یاد رکھئے بِلااِکراہِ شرعی ہوش و حواس میں صریح یعنی کُھلاکُفر بکنے والا اور معنیٰ سمجھنے کے باوجود ہاں میں ہاں ملانے والا بلکہ تائید میں سر ہلانے والا بھی کافر ہوجاتا ہے یہ باتیں برکت خاں کا اکھاڑہ مغلپورہ جامع مسجد پٹنہ سٹی کے خطیب و امام مشہور و معروف عالم دین حضرت علامہ مولانا حافظ و قاری محمد صدام حسین عمادی قادری صاحب قبلہ نے نماز جمعہ سے قبل کفریہ کلمات کے موضوع پر بیان کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہیںمزید بیان جاری رکھتے ہوئے فرمایامشکلات کے وَقت بولے جانے والے کفریات کی مثالیں 1. بطورِ اعتراض کہنا وہ شخص لوگوں کے ساتھ کچھ بھی کرے اللہ کی طرف سے اُس کوفُل آزادی ہے  2. بطورِ اعتراض یوں کہناکبھی ہم فُلا ں کے ساتھ تھوڑا کچھ کرلیں اللہ ہمیں فوراً پکڑ لیتا ہے 3. اللہ نے ہمیشہ میرے دشمنوں کا ساتھ دیا ہے   4. ہمیشہ سب کچھ اللہ پر چھوڑ کر بھی دیکھ لیا کچھ نہیں ہوتا 5.  اللہ نے میری قسمت ابھی تک تو ذرا اچّھی نہیں بنائی 6.شاید اس کے خزانے میں میرے لیے کچھ بھی نہیں میری دُنیاوی خواہشات کبھی پوری نہیں ہوئیں زندَگی بھر میری کوئی دُعا قَبول نہیں ہوئی جس کو چاہا وہ دُور چلا گیا ہر خواب میرا ٹوٹا تمام ارمان کُچلے گئے اب آپ ہی بتائیں میں اللہ پر کیسے ایمان لاؤں 7. ایک شخص نے ہماری ناک میں دم کررکھا ہے مزے کی بات یہ ہے کہ اللہ بھی ایسوں کے ساتھ ہوتا ہے 8.  جس شخص نے مصیبتیں پہنچنے پر کہا: اے اللہ  تُو نے مال لے لیا، فُلاں چیز لے لی اب کیا کرے گا یا اب کیا چاہتا ہے یا اب کیا باقی رہ گیا یہ قول کفر ہے 9. جو کہے اللہ نے میری بیماری اور بیٹے کی مَشَقَّت کے باوُجُود اگر مجھے عذاب دیا تو اُس نے مجھ پر ظلم کیا یہ کہنا کُفرہے 10. اللہ نے ہمیشہ بُرے لوگوں کا ساتھ دیا 11. اللہ نے مجبوروں کو اور پریشان کیا ہے تنگدستی کے باعث بولے جانے والے کفریات کی مثالیں 12. جو کہے:اے اللہ مجھے رِزق دے اور مجھ پر تنگدستی ڈال کر ظلم نہ کر ایساکہنا کفرہے 13. بعض لوگ جو اِزالہ قرض و تنگدستی یا دولت کی زیادَتی کیلئے کُفّار کے یہاں نوکَری کی خاطِریا ویزا فارم پر یا کسی طرح کی رقم وغیرہ کی بچت کیلئے درخواست پر خودکو عیسائی (کرسچین) یہودی قادِیانی یا کسی بھی کافر و مرتد گروہ کا  فر د’ لکھتے یا لکھواتے ہیں ان پر حکم کفر ہے  14. کسی سے مالی مدد کی درخواست کرتے ہوئے کہنا یا لکھنا کہ اگر آپ نے کام نہ کردیا تو میں قادِیانی یا عیسائی (کرسچین) بن جائوں گاایسا کہنے والا فوراً کافر ہوگیا یہاں تک کہ اگر کوئی کہے کہ میں 100سال کے بعد کافر ہوجاؤں گا وہ ابھی سے کافر ہو گیا 15. کسی نے مشورہ دیا کہ کافر ہوجاؤ تو وہ کافر بنے یا نہ بنے مشورہ دینے والے پر حُکمِ کفر ہے نیز کسی نے کفر بکا اِس پر راضی ہونے والے پر بھی حُکمِ کُفْر ہے، کیوں کہ کفر کو پسند کرنا بھی کفرہے 16.اگر واقِعی اللہ ہوتا تو غریبوں کا ساتھ دیتا، مقروضوں کا سہارا ہوتا۔