تاثیر 10 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
واشنگٹن،10اکتوبر:مصر میں شرم الشیخ میں تمام فریقین کے معاہدے کے پہلے مرحلے پر دستخط کرنے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ کئی سالوں سے جاری جنگیں ختم کر چکے ہیں۔ جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر سٹب سے ملاقات کے دوران انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اتوار کو کسی وقت مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ٹرمپ نے غزہ معاہدے پر کام کرنے پر اپنے فخر پر بھی زور دیا اور یقین کیا کہ مشرق وسطیٰ بہت اچھا ہو گا۔ ٹرمپ نے یہ بھی اعادہ کیا کہ کسی کو غزہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔مزید برآں وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ وہ روس- یوکرین جنگ ختم کر دے گا۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب ٹرمپ نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں اپنی انتظامیہ کے ارکان کے ساتھ ملاقات کے دوران صحافیوں کے سامنے انکشاف کیا کہ اگلے مرحلے میں حماس کو غیر مسلح کرنے اور یرغمالیوں کی واپسی کے بعد اسرائیل سے انخلا کا مشاہدہ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کا ملک دو ریاستی حل کے حوالے سے طے شدہ باتوں پر عمل کرے گا۔انہوں نے وضاحت کی کہ غزہ میں کچھ ایسا قائم کیا جائے گا جہاں رہائشی رہ سکیں۔ یہ خاص طور پر ممکن ہوگا کیونکہ بہت سے ممالک تعمیر نو میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔
یہ بات امریکی صدر کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں کابینہ کی میٹنگ کے بعد سامنے آئی۔ میٹنگ کے دوران انہوں نے اعلان کیا کہ ان کی انتظامیہ نے دیرپا امن کی امید کے ساتھ غزہ کی پٹی میں جنگ ختم کر دی ہے۔ انہوں نے پیر یا منگل کو غزہ میں قید یرغمالیوں کی رہائی کی بھی توقع ظاہر کی۔ انہوں نے بدھ کو مصر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ اس سے دیرپا امن قائم ہوگا۔

