شیخ صالح الفوزان سعودی عرب کے مفتی عام مقرر

تاثیر 23 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ریاض ،23اکتوبر:سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سفارش پر ایک شاہی حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت شیخ ڈاکٹر صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان کو وزیر کے عہدے کے ساتھ سعودی عرب کا مفتی عام، کبار علماء کی کونسل کا چیئرمین اور جنرل پریذیڈنسی برائے سائنسی تحقیق اور فتاویٰ کا جنرل چیئرمین مقرر کردیا گیا ہے۔
العربیہ کی رپورٹ میں ڈاکٹر صالح الفوزان کی سوانح عمری کی جھلکیاں پیش کی ہیں۔ ڈاکٹر صالح الفوزان 1354 ہجری (1936 عیسوی) میں القصیم کے شہر الشماسیہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے آبائی شہر میں باقاعدہ تعلیم حاصل کی۔ اس کے علاوہ بریدہ میں دینی دروس کے حصول کے لیے بعض علماء جیسے شیخ عبداللہ بن حمید کے حلقے اور شیخ ابراہیم بن عبید کے حلقے میں بھی شرکت کی۔
نئے مفتی عام کے پاس ایک وسیع علمی ذخیرہ ہے۔ انہوں نے شریعت کے شعبے میں یونیورسٹی کی ڈگری حاصل کی اور ایک علمی مقالے ’’ فنونِ میراث ‘‘ پر ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کی۔ مفتی صالح الفوزان نے ڈاکٹریٹ کا مقالہ کھانے پینے کی اشیاء کے موضوع پر لکھا۔ انہوں نے اس مقالے میں دلائل کے ساتھ واضح کیا کہ کون سی اشیا حلال ہیں اور کون سی حرام ہیں۔
انہوں نے تدریس کے شعبے میں کام کیا۔ دو سال تک ریاض کے سائنسی ادارے میں پڑھایا اور پھر کالج آف شریعہ، کالج آف اصول الدین سے گزرتے ہوئے ہائر انسٹی ٹیوٹ آف جسٹس کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا اور اس کے بعد ادارے میں اپنے کام کی مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد وہ اسی ادارے میں دوبارہ تدریس پر واپس آئے۔