ارریہ کے سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم جن سوراج میں شامل، پرشانت کشور، ادے سنگھ اور منوج بھارتی نے کیا خیر مقدم — کہا: سیمانچل میں پارٹی کو ملے گی مضبوطی

 

پٹنہ: جن سوراج پارٹی میں لگاتار نئے چہرے شامل ہو رہے ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ پارٹی کی پالیسیوں اور پرشانت کشور کے نظریات سے متاثر ہو کر جن سوراج کا حصہ بن رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں آج ارریہ سے سابق رکن پارلیمان اور جوکی ہاٹ سے چار بار کے ایم ایل اے سرفراز عالم نے باضابطہ طور پر جن سوراج پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
پٹنہ کے شیخپورہ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پرشانت کشور، پارٹی کے قومی صدر ادے سنگھ اور صوبائی صدر منوج بھارتی نے سرفراز عالم کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر پرشانت کشور نے کہا کہ سرفراز عالم کا کنبہ سیمانچل کی سیاست میں ایک بڑا نام رہا ہے اور ان کی شمولیت سے جن سوراج کو اس علاقے میں مضبوطی ملے گی۔
پریس کانفرنس میں پرشانت کشور نے مہاگٹھ بندھن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو یہ واضح ہونا چاہیے کہ مکیش سہنی اس اتحاد میں ہیں بھی یا نہیں۔ ساتھ ہی الزام لگایا کہ ریاست میں دونوں بڑے اتحادوں نے کروڑوں روپے میں سیٹوں کی خریدو فروخت کی ہے۔
پرشانت کشور نے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو پر بھی سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تیجسوی راگھوپور سے الیکشن نہ لڑ کر بھاگ گئے ہیں۔ ہم کو وہ ڈرا نہیں سکتے۔ اس بار کے انتخابات میں آر جے ڈی کو ہم تیسری پوزیشن پر لے آئیں گے۔
سرفراز عالم نے پارٹی میں شمولیت کے بعد کہا کہ وہ کافی عرصے سے سیاسی گھٹن محسوس کر رہے تھے۔ پرشانت کشور نے ریاست کو بدلنے کا ارادہ کیا ہے اور اب وہ بھی اس مشن کا حصہ بن کر ریاست کی تمام 243 اسمبلی سیٹوں پر جن سوراج کو کامیاب بنانے کے لیے کام کریں گے۔
سرفراز عالم، مرحوم تسلیم الدین کے صاحبزادے ہیں جو مرکزی وزیر رہ چکے ہیں اور سیمانچل کی سیاست میں ایک بڑا مسلم چہرہ مانے جاتے تھے۔ سرفراز عالم نے 1996 میں جوکی ہاٹ سے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر ضمنی الیکشن جیت کر اسمبلی میں قدم رکھا اور ریاستی وزیر بنے۔ بعد میں 2000، 2010 اور 2015 میں بھی ایم ایل اے رہے۔ 2018 میں والد کے انتقال کے بعد ضمنی پارلیمانی الیکشن جیت کر رکن پارلیمان بھی بنے۔ ان کے بھائی شاہنواز عالم اس وقت جوکی ہاٹ سے آر جے ڈی کے ایم ایل اے ہیں۔
پریس کانفرنس میں پارٹی کے ایم ایل سی آفاق احمد صاحب، ریاستی کور کمیٹی رکن امجد حسن، صوبائی میڈیا انچارج عبیدالرحمٰن، ترجمان کیپٹن راجیو رنجن اور طارق انور چمپارنی بھی موجود تھے۔