تاثیر 21 اکتوبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
ٹھاکر گنج (محیط حسن رضا)ٹھاکر گنج بلاک کے کنک پور پنچایت کے تحت ہریجن ٹولہ بہبل ڈانگی گاؤں کی درجنوں خواتین نے جیویکا مہیلا روزگار یوجنا کے تحت ادائیگی کے عمل میں بے ضابطگیوں اور سی ایف کے ذریعہ روپئے کی مانگ کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ اس سلسلے میں منگل کو خواتین اجتماعی طور پر ٹھاکر گنج بلاک ہیڈکوارٹر میں واقع جیویکا پروجیکٹ مینیجر کے دفتر پہنچیں اور تحریری شکایت درج کرائی۔ جیویکا گروپ (نیپالی گروپ) سے وابستہ للیتا دیوی، تارا دیوی، سمترا دیوی، روپالی رائے، سکھ دیوی، انیتا دیوی، سنگیتا کماری، سمفا کماری، نکیتا کماری وغیرہ اور (رائلہ گروپ) سے وابستہ دیگر خواتین بشمول نوری بیگم، اختری بیگم، خوشبو، شبنم خاتون، شبنور، انوری، صائقہ، جنت اور ریحانہ وغیرہ نے بتایا کہ “مکھیہ منتری مہیلا روزگار یوجنا” کے تحت، ریاستی حکومت ہر اہل عورت کو ₹ 10,000 کی رقم براہ راست DBT کے ذریعے اس کے کھاتے میں بھیج رہی ہے تاکہ ریاست میں ہر خاندان سے ایک خاتون اپنا روزگار شروع کر سکے۔ خواتین کا کہنا ہے کہ تمام کاغذات ایک ماہ قبل سی ایف کو آن لائن پراسیس کے لیے جمع کرائے گئے تھے لیکن تاحال ادائیگی کا عمل مکمل نہیں ہوسکا۔ الزام ہے کہ سی ایف کارروائی کو آگے بڑھانے کے نام پر رقم کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس سے ناراض ہو کر تمام خواتین متحد ہو کر جیویکا دفتر پہنچ گئیں اور تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران بلاک پروجیکٹ منیجر جیویکا نے کہا کہ خواتین کی درخواست موصول ہونے کے بعد معاملے کی جانچ کی جائے گی اور قواعد کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب جب اس حوالے سے سی ایف کا رخ جاننے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا۔ فی الحال اس کو لے کر جیویکا دیدی میں شدید غصہ ہے اور سبھی نے قصوروار ملازم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

