بینک آف بڑودہ مینیجر کے خلاف صارفین نے کیا احتجاج

تاثیر 4 نومبر ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ارریہ(رقیہ آفرین)جوکیہاٹ بلاک علاقے میں بینک آف بڑودہ تارن برانچ میں منگل کو صارفین کا غصہ پھوٹ پڑا۔ جہاں تین سو سے زائد کھاتہ داروں بشمول جیویکا دیدیوں نے برانچ منیجر المنش ناصر کے خلاف احتجاج کیا۔ مشتعل صارفین نے نعرے لگائے اور سڑک بلاک کرنے کی کوشش کی۔
صارفین نے الزام لگایا کہ ایک ہفتے سے بینک کا کام درہم برہم ہے۔ زیادہ تر کھاتہ داروں کے کھاتوں کو لاک کر دیا گیا ہے اور انہیں KYC کے نام پر مسلسل پریشان کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں پتھرا باڑی گاؤں کے شمیم نے بتایا کہ ان کی بیٹی کی شادی طے ہے لیکن گزشتہ ایک ہفتے سے بینک بار بار آنے کے باوجود وہ دو لاکھ روپے نہیں نکال پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بغیر پیسوں کے اپنی بیٹی کی شادی کیسے کروں؟ پیسے رہنے کے باوجود مجھے پیسوں کے لیے رشتہ داروں کے سامنے شرمندہ ہونا پڑ رہا ہے۔ وہیں جیویکا دیدی شگفتہ ناز، نصرت، سونی، پاروتی دیوی، اور روبدہ فرحت سمیت کئی خواتین نے بتایا کہ بینک اصل میں کاکن میں واقع تھا، پھر اسے تارن کے ساتھ ضم کر دیا گیا۔ اب برانچ کو تارن کے بیرگچھی منتقل کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بینک جوکیہاٹ بلاک چھوڑ کر بیرگچھی چلا جاتا ہے تو تمام SHG گروپ اپنے کھاتے بند کر دیں گے۔ صارفین نے دعویٰ کیا کہ برانچ مینیجر ان کے خدشات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے بتایا کہ وہ 15 دنوں سے محض اپنے KYC کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے چکر لگا رہے ہیں لیکن کوئی سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔ وہیں مظاہرے کی اطلاع ملتے ہی جوکیہاٹ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او راجیو کمار جھا نے پولیس کو جائے وقوعہ پر بھیج کر مشتعل بھیڑ کو پرسکون کیا۔