پاکستانی زائرین کا 91 رکنی گروپ اجمیر پہنچ گیا

تاثیر  07  جنوری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

اجمیر، 7 جنوری: دنیا بھر میں بھائی چارے، انسانیت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے مشہور صوفی بزرگ خواجہ معین الدین حسن چشتی کے اجمیر، راجستھان میں 813 ویں سالانہ عرس میں شرکت کے لئے 91 رکنی پاکستانی زائرین کا گروپ اجمیر پہنچا۔ یہاں، ریلوے اسٹیشن پر سخت حفاظتی انتظامات اور نگرانی کے درمیان، گروپ کو روڈ ویز کی بس میں سوار کیا گیا اور سنٹرل گرلز اسکول کے احاطے میں آرام گاہ پر چھوڑ دیا گیا، جو ان کی عارضی رہائش ہے۔ اس دوران ریلوے اسٹیشن کے اندر اور باہر پولیس، سی آئی ڈی، ریلوے پروٹیکشن فورس اور مختلف ایجنسیوں کے سکیورٹی اہلکاروں تعینات تھے۔
جیسے ہی پاکستانی زائرین کا گروپ اجمیر اسٹیشن پر اترا، اس نے اجمیر کی مٹی کو چوما اور آنکھوں میں خوشی کے آنسو لیے خواجہ معین الدین حسن چشتی کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ان کے سامنے اپنی عقیدت کا اظہار کرنے کے لیے آج اس مقدس مقام پر پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ اگرچہ میڈیا کو پاک زائرین سے دور رکھا گیا لیکن میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے سوالات پر انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارتی حکومت کی جانب سے انہیں اجمیر شریف لے جانے کے انتظامات سے خوش ہیں۔ پاکستانی زائرین نے کہا کہ دونوں ممالک میں اتحاد و اتفاق پیدا ہونا چاہیے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان محبت، بھائی چارے اور ہم آہنگی برقرار رہنے کی خواہش ظاہر کی۔
پاکستان سے آنے والے زائرین کا گروپ منگل کو درگاہ پر اجتماعی طور پر چادرچڑھائے گا۔ تاہم، چادر پیش کرنے کا وقت ابھی تک سرکاری طور پر طے نہیں کیا گیا ہے۔ امکان ہے کہ آج منگل کو ہی چادر چڑھائی جائے گی۔خواجہ غریب نواز کا عرس چھ روز تک جاری رہتا ہے۔ 813 سال قبل رجب کی پہلی تاریخ کو خواجہ عبادت کے لیے ان کی کوٹھڑی میں گئے اور اپنے پیروکاروں کو ہدایت کی کہ وہ اس دوران انہیں نہ پکاریں۔ جب وہ چھ دن تک باہر نہیں آئے تو لوگوں نے دروازہ کھولا اور دیکھا کہ خواجہ انتقال کر گئے تھے۔ اسی وجہ سے خواجہ غریب نواز کا عرس چھ دن منانے کی روایت ہے۔