یوم عرفہ کے موقع پر ڈوڈہ میں لوگوں کی بھیڑ امڈ آئی

تاثیر 30  مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

جموں, 30 مارچ:ماہِ رمضان المبارک کے اختتام پر ڈوڈہ کے بازاروں میں زبردست چہل پہل اور غیر معمولی رش دیکھنے کو ملا۔ عید الفطر کی تیاریوں کے پیش نظر صبح سے ہی بازاروں میں خریداروں کا تانتا بندھا رہا، جبکہ گاڑیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر جام کی کیفیت پیدا کرتی رہی۔ ضلع کے مختلف علاقوں سے لوگ بڑی تعداد میں خریداری کے لیے پہنچے، جس کے باعث بازاروں میں ایک خاص جوش و خروش نظر آیا۔عید کی تیاریوں میں سب سے زیادہ رش ملبوسات کی دکانوں پر دیکھنے کو ملا، جہاں مرد، خواتین اور بچے نت نئے لباس خریدنے میں مصروف نظر آئے۔ بازاروں میں کئی مقامات پر تل دھرنے کی جگہ نہ رہی، اور لوگ اپنی پسند کے مطابق کپڑے، جوتے اور دیگر اشیائے ضروریہ کی خریداری کرتے دکھائی دیے۔ کپڑوں کے علاوہ جوتے، زیورات، کاسمیٹکس اور بچوں کے کھلونوں کی دکانوں پر بھی خاصی بھیڑ نظر آئی، جبکہ کچھ دکاندار آج بھی گاہکوں کی آمد کے منتظر رہے۔دوسری جانب، غریب اور مزدور طبقہ اس خوشی کے موقع پر بھی معاشی مشکلات سے دوچار نظر آیا۔ خاص طور پر منریگا میں کام کرنے والے مزدور، جنہیں کئی دنوں سے اجرت نہیں ملی تھی، بازاروں میں خریداری سے قاصر رہے۔ کئی مزدور شام تک ادائیگی کی امید میں انتظار کرتے رہے، مگر جب انہیں پیسے نہیں ملے تو وہ مایوسی کے عالم میں خالی ہاتھ گھروں کو لوٹ گئے۔شہر میں رش کے باعث ٹریفک کا نظام بھی شدید متاثر ہوا۔ کئی مقامات پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جس کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اگرچہ ڈوڈہ کے بازار عید الفطر کی خوشیوں میں رنگے نظر آئے، مگر دوسری جانب مہنگائی، بے روزگاری اور اجرتوں کی عدم ادائیگی جیسے مسائل بھی لوگوں کے لیے مشکلات کا سبب بنے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اور متعلقہ محکمے غریب اور محنت کش طبقے کی مشکلات کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کرتے ہیں تاکہ ہر کوئی عید کی خوشیوں میں برابر کا شریک ہو سکے۔