تاثیر 26 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
واشنگٹن،26اپریل:چین کی ایک سیٹلائٹ کمپنی’چانگ گوانگ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی‘ایک بار پھر امریکی الزامات کی زد میں آ گئی ہے۔ امریکی حکام، جو روس کے یوکرین پر حملے کی نگرانی کر رہے ہیں، ان کو اس کمپنی اور چینی فوج کے درمیان ایک تشویش ناک تعلق معلوم ہوا ہے۔ یہ کمپنی، جسے چینی حکومت کی مالی معاونت بھی حاصل ہے، روسی جنگجوؤں کو میدان جنگ کی ‘ہائی ریزولوشن’ تصاویر فراہم کر رہی تھی۔اب یہ کمپنی ایک اور محاذ پر سامنے آئی ہے۔ امریکہ نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ کمپنی یمن میں حوثی باغیوں کو بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔
امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے مطابق، یہ کمپنی سیکڑوں سیٹلائٹس کا جال بچھا چکی ہے۔ اس کے سیٹلائٹس امریکہ کے ہر گوشے کو دیکھ سکتے ہیں۔ حتیٰ کہ بعض چینی صارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ان سیٹلائٹس کی مدد سے امریکہ کی جدید ترین اسٹیلتھ بم بار طیارے کی تصاویر حاصل کیں، جو کیلیفورنیا کے موہاوی صحرا میں ایک ایئر بیس پر تعینات ہے۔چانگ گوانگ کی بڑھتی ہوئی ترقی اور اس پر امریکی نگرانی اس بات کا مظہر ہے کہ چین کس طرح اپنے ترقی پذیر سویلین ٹیکنالوجی سیکٹر کو دفاعی صنعت کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ ساتھ یہ امر بھی واضح ہوتا ہے کہ چین کس طرح تجارتی کمپنیوں کو اپنے تزویراتی مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرتا ہے۔
گذشتہ ہفتے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ چانگ گوانگ کمپنی “براہِ راست” حوثیوں کے امریکی مفادات پر حملوں میں مدد دے رہی