تاثیر 15 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
ڈھاکہ، 15 مئی: بنگلہ دیش کی چٹاگانگ بندرگاہ پر آج صبح 6 بجے سے مزدور یونین کی طرف سے دی گئی 12 گھنٹے کی ہڑتال کی وجہ سے کام مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ کنٹینر کی آمدورفت رک گئی ہے۔ یہ ہڑتال پولیس کی بربریت کے خلاف شروع کی گئی ہے۔ ہڑتال میں شامل پرائم موور ڈرائیوروں اور کارکنوں نے پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈیلی اسٹار اخبار کے مطابق، ہڑتال میں شامل افراد نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے یونین کے صدر اور دو ساتھیوں کو بغیر کسی وجہ کے مارا پیٹا۔ ڈسٹرکٹ پرائم موور، ٹریلر، کنکریٹ مکسر، فلیٹ بیڈ، ڈرم ٹرک ورکرز یونین کے قائم مقام صدر ہمایوں کبیر نے کہا کہ منگل کی رات چٹاگانگ میں سالٹگولہ کراسنگ پر یونین کے دفتر کے سامنے احتجاج کے دوران پولیس نے زیادتیوں کا سہارا لیا۔ پولیس نے ڈرائیور کا شناختی کارڈ اور لائسنس قبضے میں لے لیا۔ اس لیے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پورٹ حکام نے بتایا کہ کام بند ہونے کی وجہ سے بندرگاہ پر آپریشن اور 21 پرائیویٹ ان لینڈ کنٹینر ڈپوز صبح سے ہی بند ہیں۔ ہمایوں کبیر نے الزام عائد کیا کہ منگل کی رات پولیس یونین کے صدر سلیم خان اور دو ڈرائیوروں دلاور حسین اور محمد فیصل کو پہاڑتلی تھانے لے گئی اور ان کی پٹائی کی۔ جبکہ تینوں مبینہ طور پر ایک کیس کو سلجھانے کی کوشش کر رہے تھے۔